آئی ایم ایف کا کےالیکٹرک کے واجبات اور سبسڈی کا معاملہ حل کرنے کا مطالبہ

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) نے کےالیکٹرک کے واجبات اور سبسڈی کا معاملہ رواں مالی سال حل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ، پاور ڈویژن اور کےالیکٹرک کے درمیان 2013 سے 66 ارب روپے کے واجبات کا تنازع ہے، پاکستان جنوبی ایشیا میں پاور سیکٹر میں 976 ارب روپے کی سب سے زیادہ سبسڈی فراہم کر رہا ہے۔

کےالیکٹرک کو دی جانے والی سبسڈی حکومتی ڈسکوز سے دگنا ہے، یہ رقم گردشی قرض میں ہے جس پر حکومت کو بھاری شرح سود ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے وزیراعظم کو بتایا کہ دس سال سے اس معاملے کو حل نہیں کیا جارہا۔ کےالیکٹرک نے سوئی سدرن کو گیس اور این ٹی ڈی سی کو بجلی کے واجبات ادا کرنے ہیں۔

کےالیکٹرک کا مؤقف ہے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے واجبات ملنے پر ادائیگی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے ان معاملات کو فوری حل کیا جائے تاکہ گردشی قرض کم کیا جا سکے۔

نگراں حکومت اور کےالیکٹرک کے درمیان بجلی کی خرید و فروخت کا دوبارہ معاہدہ کیا گیا، حکومت اور کےالیکٹرک کے درمیان بجلی کی خرید و فروخت کا معاہدہ 2015 میں ختم ہوگیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے