غیر مسلم ممالک کی شہریت اختیار کرنا حرام ہے، سعودی عالم کا فتویٰ

بیرونِ ملک سفر اور وہاں مستقل سکونت اختیار کرنا آج کل معاشی اور دیگر مقاصد کے لیے ایک عام بات بن چکی ہے۔ دنیا بھر میں ایسے کروڑوں افراد موجود ہیں جو اپنے آبائی ممالک سے نکل کر دوسرے ممالک میں بسے ہوئے ہیں، اور شہریت حاصل کرکے وہاں کے باقاعدہ شہری بن چکے ہیں۔

مسلم دنیا کے لاکھوں نوجوان بہتر معاشی اور معاشرتی مواقع کی تلاش میں غیر مسلم ممالک کی طرف رخ کرتے ہیں۔ وہ نہ صرف وہاں کام کرتے ہیں بلکہ وہاں کی شہری بننے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔

اس سلسلے میں سعودی عرب کے ایک معروف عالم دین، شیخ عاصم الحکیم، نے ایک غیر معمولی فتوٰی جاری کیا ہے جس نے سوشل میڈیا پر زبردست ہلچل مچا دی ہے۔ شیخ نے کہا ہے کہ کسی بھی مسلم کے لیے اپنے مسلم ملک کو چھوڑ کر غیر مسلم ملک کی شہریت حاصل کرنا حرام ہے۔

ان کا یہ بیان ایکس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سامنے آیا، جہاں انہوں نے وضاحت کی کہ اگر کوئی شخص کسی مسلم ملک میں رہتا ہے تو اس کے لیے غیر مسلم ملک کی شہریت اختیار کرنا ہر لحاظ سے ناپسندیدہ ہے۔

خیال رہے کہ شیخ عاصم الحکیم، نے حال ہی میں یوٹیوب اور اس جیسے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی کمائی کو بھی حرام قرار دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے