عدلیہ کا استعمال بند ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کو نشانہ بنانے کے لیے عدلیہ کا استعمال بند ہونا چاہیے ، یہ سائیکل اب ختم ہونا چاہیے۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کو خوش کرنے کےلیے پارٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے، سزا سنانے کا سیاسی مقصد یہ ہے کہ امیدوار اور لیڈر شپ دوسری طرف چلی جائے، یہ کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے، پی ٹی آئی کا ووٹر ہمارے حق میں نکلے گا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی واپس نہیں آئیں گے، لیکن امید ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے اعلیٰ عدالتوں سے کالعدم ہوجائیں گے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ قوم جان چکی ہے کہ دونوں کیسز میں سیاسی انتقام ہے، سائفر کیس میں کیا جرم کیا گیا ہے، کیا حکومت کے خلاف سازش عوام کے سامنے لائے، توشہ خانہ سے جنہوں نے گاڑیاں لیں ان کو تو کچھ نہیں کہا گیا، بنیادی حقوق کی ضامن عدلیہ ہے، عدلیہ کو سیاسی انجیئنرنگ کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نواز شریف کو فیئر ٹرائل ضرور ملا، سیاسی انتقام کے دائرے کو بالکل ٹوٹنا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر خان نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کے بیان پر دستخط لیے بغیر سزا سنائی گئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل کراس ایگزمینشن کےلیے موجود تھے، قانون ہے 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنا ہے یہاں 3 ہفتے میں مکمل کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے خلاف کیسز میں نواز شریف اور جہانگیر ترین کے وکلاء پیش ہوئے، اسلام آباد ہائیکورٹ سے ہمیں انصاف ملنے کی کم توقع ہے۔