نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے
نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل طاہر حمید شاہ کی بطور چیئرمین پاکستان آرڈیننس فیکٹریز تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
اسلام آباد سے جاری سرکاری اعلامیہ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل طاہر حمید شاہ کی تعیناتی وزارت دفاعی پیداوار کی سفارش پر کی گئی، ان کی تعیناتی کا اطلاق 29 نومبر 2023 سے ہوگا۔
اعلامیہ کے مطابق کابینہ نے میجر عابد منصور خان کے لیے سعودی وزارتِ دفاع کی جانب سے ایوارڈز وصول کرنے کی اجازت دی۔ کابینہ نے سعودی وزارت دفاع کے "نوت شجاعت”، "نوت شرف” ایوارڈ وصول کرنے کی اجازت دی۔
اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے پروٹوکول افسر محمد اشرف خان کے لیے آسٹرین حکومت کا گولڈ میڈل اور ایئر کموڈور سید عمران علی کےلیے پاکستانی سفارت خانہ ٹوکیو میں بطور ڈیفنس اتاشی ایوارڈ وصول کرنے کی اجازت دی۔ وفاقی کابینہ نے پشاور میں 8 میں سے 4 احتساب عدالتوں کو خصوصی عدالتوں میں بدلنے کی منظوری دے دی۔
اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون کی سفارش اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی تجویز پر منظوری دی۔ باقی عدالتیں احتساب عدالتوں کے طور پر کام کرتی رہیں گی۔
اعلامیہ کے مطابق نگراں کابینہ نے وزارت نجکاری کی سفارش پر فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی نجکاری کی منظوری دے دی۔ نگراں کابینہ نے ادویات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کے حوالے سے تجاویز کی منظوری دے دی۔
اعلامیہ کے مطابق یہ ادویات انتہائی ضروری ادویات کی نیشنل لسٹ میں شامل نہیں ہیں۔ ڈاکٹرز مریضوں کو وٹامنز، ملٹی وٹامنز، منرلز اور اوور دی کاؤنٹر مصنوعات تجویز نہیں کریں گے۔
اعلامیہ کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ملٹی وٹامنز، منرلز کی فہرست مروجہ عالمی معیار کے مطابق مرتب کرے گی۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بھی رابطے میں رہے گی۔
وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے یکم فروری کے اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی۔