فافن نے انتخابات کے دن فام 45 اور 46 جلد فراہم کیے جانے کا مطالبہ کردیا

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے عام انتخابات کے دن پولنگ کے بعد ریٹرننگ افسران سے فام 45 اور  46 جلد فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

اپنے بیان میں فافن کا کہنا ہے کہ ہر انتخابی حلقے می موصول ہونے پوسٹل بیلٹ کی تعداد کو 8 فروری کے دن پولنگ ختم ہونے سے قبل الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے، انتخابی امیدواروں، پولنگ ایجنٹس اور آبزرورز کو گنتی عمل کے مشاہدہ کی اجازت دینے کیلئے پریزائیڈنگ افسروں کو پابند بنایا جائے۔

 فافن کا کہنا ہے کہ آبزرورز کو پولنگ عمل سے قبل اور اس کے دوران مشاہدہ کاری کیلئے رسائی فراہم کی جائے، انتخابی امیدواروں، ان کے ایجنٹس کو ووٹ گنتی کے فارم 45 اور بیلٹ پیپرز گنتی کے فارم 46 کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ریٹرننگ افسروں کو پابند کیا جائے کہ وہ امیدواروں، ان کے ایجنٹس اور مبصرین کو فارم 47، فارم 48، فارم 49 کی نقول فراہم کریں۔

پولنگ والے دن مجاز میڈیا نمائندوں کو بھی پولنگ اسٹیشنز تک رسائی اور انتخابی عمل پر رپورٹنگ کی اجازت ہونی چاہیے، پولنگ اسٹیشنز کی حتمی لسٹ میں کسی بھی تبدیلی کی کمیشن کی جانب سے منظوری کو حلقہ وار، الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع کیا جائے۔

فافن کا یہ بھی کہنا ہے کہ فارم 45، فارم 46، فارم 48 ، فارم 49 کو الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جتنا جلد ممکن ہو شائع کیا جائے، خواتین ووٹرز کو روکنے کی کسی بھی کوشش کےخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

سیاسی جماعتیں اور انتخابی امیدوار تربیت یافتہ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز پر متعین کریں جو گنتی عمل تک موجود رہیں۔

فافن نے یہ بھی کہا کہ انتخابات کی ساکھ کیلئے قانونی تقاضوں کو پورا کرنا بہت اہم ہے، ووٹرز کو آزادی سے حق رائے دہی کے قابل بنانے کے لیے انتخابی عمل کے تمام متعلقہ فریقین کو اجتماعی کاوشیں کرنا ہوں گی، الیکشن قوانین کے مطابق ووٹوں کی گنتی، نتائج کی تیاری کو مکمل شفاف بنانے کیلئے بھی اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی، قابل بھروسہ انتخابات سے ہی تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کا اعتماد قائم ہو سکتا ہے۔

کئی سیاسی جماعتوں نے لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ اٹھایا ایشو کا اٹھایا، یہ بھی حقیقت ہے کہ تمام بڑی سیاسی جماعتیں بدستور جمہوریت کی دوڑ میں شامل ہیں۔

فافن نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی قانون کی دفعہ 8 بی کے تحت دیے گئے اختیارات کو ریٹرننگ افسران کے فیصلوں پر نظرثانی کے لیے استعمال کرے،  دفعہ 8 بی کے تحت الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ وہ ریٹرننگ افسران کی جانب سے ووٹوں کو مسترد کیے جانے والے فیصلوں پر بھی نظر ثانی کرے۔

Pakistan election 2024  |  Election 2024 Constituencies   |  Election 2024 candidates

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے