نواسی کی جیا بچن کی دقیانوسی سوچ بدلنے کی کوشش
بالی ووڈ انڈسٹری کے شہنشاہ امیتابھ بچن کی اہلیہ و اداکارہ جیا بچن کی نواسی نے نانی کی دقیانوسی سوچ بدلنے کی کوشش کی ہے۔
حال ہی میں امیتابھ بچن کی نواسی نویا نویلی نندا نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک پوڈ کاسٹ شیئر کی جس میں وہ اپنے اہل خانہ یعنی نانی جیا بچن، والدہ شویتا بچن نندا اور بھائی اگستیا نندا کے ساتھ آج کل کے مردوں سے متعلق دقیانوسی خیالات سے متعلق گفتگو کی۔
دوران گفتگو نویا نویلی اپنے بھائی سے سوال کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ آج کل خواتین خود مختار ہوگئی ہیں، اگر ڈیٹ پر جائیں تو وہ اپنا بل خود ادا کرنے کو ترجیح دیتی ہیں۔
ابھی نویا نویلی کی بات مکمل نہیں ہوئی تھی کہ جیا بچن اپنی نواسی کی بات کو کاٹتے ہوئے کہتی ہیں کہ ایسی خواتین کتنی بیوقوف ہیں جو بل ادائیگی مردوں سے کروانے کی بجائے خود ادائیگی کرنے کو ترجیح دیتی ہیں یہ تو ہمیشہ مردوں کو کرنا چاہئے۔
اپنی نانی کی بات سن کر نویا نویلی اپنی بات کی وضاحت کرتی ہے کہ نہیں لیکن جب سے فیمینزم کی رویش چلی ہے، خواتین پہلے سے زیادہ خود مختار ہوگئی ہیں اور اپنا ہر کام خود کرنے کو ترجیح دیتی ہیں، ڈیٹ پر بل ادا کرنا ہو یا گاڑی کا دروازہ کھولنا ہو وہ خود کرسکتی ہیں وہ نہیں چاہتی کہ مرد یہ کام کرکے ان پر اپنی مردانگی ظاہر کریں۔
اس سے قبل اگستیا نندا کوئی جواب دیتے جیا بچن پھر کہتی ہیں کہ مطلب یہ ہے کہ اب خواتین چاہتی ہیں کہ مرد اپنی مردانگی بھی ظاہر نہ کریں یہ کیسی احمقانہ بات ہے۔
اتنے میں اگستیا نندا اپنی نانی کی تصیح کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بل ادا کرنا یا گاڑی کا دروازہ کسی خاتون کے لیے کھولنا مردانگی نہیں ہے بلکہ یہ بنیادی آداب ہیں یہ تو ہر مرد میں ہونے چاہیئں یہ سوچ کا اور نظریے کا فرق ہے۔
یہ سن کر ساتھ ہی بیٹھی ہوئی شویتا بچن نندا فخر محسوس کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ لگتا ہے کہ میں نے اپنا کام (اگستیا کی پروریش) صحیح طرح کیا ہے۔