میں اور یاسر اپنی اپنی والدہ کے انتقال کے وقت ان کے ساتھ نہیں تھے، ندا یاسر
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و میزبان ندا یاسر نے انکشاف کیا ہے وہ اور ان کے شوہر یاسر نواز دونوں اپنی اپنی والدہ کے انتقال کے وقت ان کے ساتھ نہیں تھے۔
حال ہی میں ندا یاسر نے نجی چینل کے سیاحت پر مبنی پروگرام میں شرکت کی جس کی میزبانی اداکارہ حنا الطاف کرتی ہیں۔ اس پروگرام میں عموماً فنکار سیاحت سے متعلق دلچسپ و عجیب قصے ناظرین کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔
تاہم ندا یاسر اپنے مالدیپ اور ناروے کے دورے کا قصہ سناتے ہوئے جذباتی ہوگئیں۔
انہوں نے بتایا کہ فروری 2021 میں وہ شوہر اور بچوں کے ہمراہ جزیرہ نما سیاحتی ملک مالدیپ کی سیر پر نکل گئی تھیں، وہاں جانے سے قبل جمعہ کے روز اپنی والدہ سے مل کر گئی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ میری والدہ بیمار رہتی تھیں لیکن اس وقت اس قدر بیمار نہ تھیں کہ میں اہل خانہ کے ہمراہ گھومنے پھرنے نہ جاسکوں۔
ندا یاسر نے بتایا کہ مالدیپ پہنچنے کے اگلے روز یعنی اتوار کی صبح میری بہنوں کی کال آئی کہ فوراً واپس آجاؤ کیونکہ امی سخت بیمار ہیں، انہیں وینٹی لیٹر پر ڈال دیا گیا ہے۔
اداکارہ کے مطابق انہوں نے بہنوں کے کہنے پر اپنے ٹکٹ بک کروائے لیکن اس وقت کورونا کی وبا چل رہی تھی، اس لیے انہیں وہاں سے نکلنے سے قبل کورونا کا ٹیسٹ کروانا پڑا اور ٹیسٹ کا رزلٹ آنے میں کئی گھنٹے لگنے تھے اس لیے بہنوں سے والدہ کی تدفین کا کہہ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنی والدہ کی آخری رسومات آن لائن دیکھیں کیونکہ کورونا کے ٹیسٹ کا نتیجہ والدہ کی تدفین کے بعد آیا، ٹیسٹ منفی آیا تو فوری طور پر وطن واپس آئیں جس میں تقریباً ڈیڑھ دن لگ گیا۔
انہوں نے دوران پروگرام اپنے شوہر و اداکار یاسر نواز کا قصہ بھی سنایا اور بتایا کہ 2019 میں یاسر کی والدہ کا انتقال ہوا تھا، وہ بھی اپنی والدہ کے جنازے میں شریک نہ ہوسکے۔
ندا یاسر نے بتایا کہ یاسر نواز کی والدہ کے انتقال کے وقت ہم سب ناروے کی سیر کے لیے گئے ہوئے تھے لیکن وہاں پہنچتے ہی یاسر نواز اچانک بلا وجہ غصہ کرنے لگے۔
انہوں نے بتایا کہ ناروے میں انٹرنیٹ کے سگنلز کا مسئلہ تھا جب ہم وہاں پہنچے تو کسی سے رابطے میں ہی نہیں تھے، پورا دن گزرنے کے بعد جب ہم ہوٹل پہنچے تو وائی فائی کنیکٹ کیا تب ہمیں معلوم ہوا کہ یاسر کی والدہ انتقال کر گئی ہیں۔
اداکارہ کے مطابق جب یاسر کی والدہ کے انتقال کا معلوم ہوا تو سمجھ آیا کہ یاسر اچانک قدرتی طور پر اتنا غصہ کیوں کرنے لگ گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ انتقال کا سنتے ہی ہم نے واپسی کے ٹکٹ لیے لیکن ہم جنازے کے وقت تک وطن واپس نہ پہنچ سکے اور پھر ہم نے سوئم میں شرکت کی۔