ججز کے خط کی کمیشن کے ذریعے انکوائری مناسب نہیں ہے، تصدق جیلانی

فائل فوٹو

سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے خط کے معاملے پر قائم انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی۔

جیو نیوز سے گفتگو میں تصدق جیلانی نے کہا ہے کہ جو خط سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا اس کی کمیشن کے ذریعے انکوائری مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس پر بھی تحفظات ہیں۔

اس سے قبل سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے نام خط لکھ کر اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے الزامات پر انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کی تھی۔

خط میں تصدق جیلانی نے لکھا تھاکہ وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کرنے کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے لکھا تھا کہ 6 ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کے لکھے گئے خط کے مندرجات پڑھے ہیں، ججز کے خط میں ادارہ جاتی مشاورت کی استدعا کی گئی ہے، خط آرٹیکل 209 کے زمرے میں نہیں آتا۔

یاد رہے کہ وزیرِ اعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے درمیان ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل پر اتفاق ہوا تھا۔

دو روز پہلے وفاقی حکومت نے کابینہ کی منظوری کے بعد تصدق جیلانی کی سربراہی میں انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے