مس یونیورس مقابلے میں سعودی ماڈل کی شرکت کی تردید

سعودی ماڈل رومی القحطانی—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

مس یونیورس آرگنائزیشن نے سالانہ مقابلۂ حسن 2024ء میں سعودی عرب کی شرکت سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کی تردید کر دی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مس یونیورس آرگنائزیشن نے بیان جاری کرتے ہوئے ایسے تمام گردش کرنے والے دعوؤں کی تردید کر دی ہے جن کے مطابق سعودی عرب کی ماڈل رواں سال کے مقابلے میں شرکت کر رہی ہے۔

جاری کردہ بیان میں مس یونیورس آرگنائزیشن نے واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی ماڈل رومی القحطانی کی جانب سے مس یونیورس مقابلے میں شرکت کے حوالے سے کیے گئے تمام دعوے بے بنیاد ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مس یونیورس کے مقابلے میں شرکت کے لیے تمام ممالک میں ادارے کی جانب سے باقاعدہ طور پر ماڈلز کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

مس یونیورس آرگنائزیشن کے مطابق اس سال سعودی عرب میں اس حوالے سے کوئی انتخابی عمل نہیں کیا گیا ہے لیکن ہم فی الحال ایک سخت جانچ پڑتال کے عمل سے گزر رہے ہیں، جس کے بعد اس حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

ادارے نے واضح کرتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی عرب کو اس عالمی مقابلے میں شامل ہونے کا موقع اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک کہ ہماری مقررہ کمیٹی اس کا حتمی فیصلہ نہیں کر لیتی۔

مس یونیورس آرگنائزیشن نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک سے شرکاء کا انتخاب منصفانہ اور شفافیت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، جس کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممالک کو سخت معیارات اور ضوابط کی پیروی کرنا ہوتی ہے۔

ادارے نے مزید واضح کیا کہ سعودی عرب فی الحال ان 100 سے زائد ممالک میں شامل نہیں ہے جو اس سال ستمبر میں میکسیکو میں ہونے والے مقابلے میں شرکت کرنے والے ہیں۔

واضح رہے کہ مس یونیورس کے سالانہ مقابلہ حسن 2024ء میں سعودی عرب کی شرکت سے متعلق خبریں اس وقت گردش کرنے لگیں جب سعودی ماڈل رومی القحطانی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے سالانہ مقابلے میں شرکت کا اعلان کیا۔

انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ’وہ مس یونیورس مقابلے میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنے والی پہلی ماڈل ہوں گی‘۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے