بانی پی ٹی آئی کیخلاف 6 اور بشریٰ بی بی کیخلاف جعلی رسیدوں کے کیس کی سماعت
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی واقعات پر 6 کیسز اور بشریٰ بی بی کے خلاف جعلی رسیدوں کے کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر اور خالد یوسف عدالت میں پیش ہوئے۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ عدالتی عملہ حاضری کے لیے گیا ہوا ہے، ابھی تک رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
پراسیکیوٹر نے عدالتی عملے کے ذریعے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی حاضری پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی کو عدالت پیش نہیں کیا جاسکتا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ یہی سیکیورٹی مسائل کو پہلے پراسیکیوشن مانتی نہیں تھی، بانی پی ٹی آئی جب تک گرفتار نہیں ہوئے تھے عدالتوں میں خود پیش ہوتے تھے، اب بانی پی ٹی آئی کو عدالت کے سامنے پیش کرنا انتظامیہ کی ذمے داری ہے، لاہور ہائی کورٹ نے بھی ویڈیو لنک پر حاضری کا کہا تھا، دوبارہ ہائی کورٹ جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ بھی حیران ہو گی کہ اب تک ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کیوں نہیں ہوا، عدالتی عملے کے ذریعے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی حاضری میں کوئی دِقت نہیں، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہینِ عدالت کا نوٹس بنتا ہے، جیل کا انٹرنیٹ ٹھیک ہی نہیں ہو رہا کہ ویڈیو لنک پر حاضری لگ سکے۔
جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ہم سے بھی پوچھ سکتی کہ اب تک ضمانت کے کیسوں کا کیا ہوا۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ سارا بوجھ اس وقت پراسیکیوشن کے کندھوں پر ہے۔
جج نے کہا کہ شہباز گِل عدالت نہیں آسکتے تھے تو عدالتی عملے نے ایمبولینس میں جاکرحاضری لگائی تھی۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ پراسیکیوشن کو جیل سپرنٹنڈنٹ کا نمبر بھی دینے کو تیار ہیں، پراسیکیوشن بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں کو لٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔
جج نے سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے پراسیکیوٹر کو ہدایت دی کہ عدالت کے لیے مسائل پیدا نہ کریں، جیل سپرنٹنڈنٹ سے رابطہ کر کے بتائیں، ایک گھنٹے کا وقت ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی حاضری سے متعلق آگاہ کریں۔