غزہ پر بمباری کے خلاف یونیورسٹی کے طلباء کا احتجاجی مظاہرہ،طلباء دوبارہ بارسلونا یونیورسٹی میں خیمے لگائیں گے

بارسلونا(دوست نیوز)سینکڑوں افراد دوبارہ سڑکوں پر نکل آئے تاکہ فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کر سکیں۔ غزہ پر بمباری کے خلاف ہونے والے کیمپوں کے ایک سال بعد، طلباء نے بدھ کے روز “یونیورسٹیوں میں مزید ملی بھگت نہیں” کے نعرے کے تحت مظاہرہ کیا۔ یہ مارچ شام 6:30 بجے بارسلونا یونیورسٹی کے راوَال کیمپس (Campus Raval de la UB) سے شروع ہوا اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ پر مستقل قبضے کے ارادے اور انسانی امداد کی ناکہ بندی کے باعث وہاں کی صورتحال بدتر ہونے کی مذمت کی گئی۔
غزہ کے عوام کی حالتِ زار کی مذمت سے آگے بڑھتے ہوئے، مظاہرین نے ریاستِ اسپین سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ اس حوالے سے، مارچ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسپین کی حکومت نے فلسطین پر بمباری شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی کمپنیوں کو دفاعی معاہدوں میں ایک ارب یورو سے زائد کے ٹھیکے دیے ہیں، جو کہ فلسطینی عوام کی حمایت سے متعلق سرکاری بیانیے کے خلاف ہیں۔
یونیورسٹی کیمپوں کے ایک سال بعد، آج شام طلباء دوبارہ بارسلونا کی خودمختار یونیورسٹی (UAB) میں اپنے خیمے لگائیں گے تاکہ فلسطین کی حمایت ظاہر کی جا سکے اور مئی 2024 میں یونیورسٹی سینٹ کی جانب سے کیے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کی مذمت کی جا سکے۔ طلباء کا مطالبہ ہے کہ فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں، اور انہوں نے اس کے لیے 29 مئی کی ڈیڈلائن مقرر کی ہے۔