ہسپانوی سینیٹ نے ہیکنگ اور متعدد سینیٹرز کے کمپیوٹرز میں غیرقانونی دراندازی کے الزام میں دو ملازمین کو برطرف کر دیا

دو ملازمین نے سینیٹرز کی پروفائلز، ای میل اکاؤنٹس اور ذاتی ڈیجیٹل ڈیٹا تک رسائی حاصل کی، اور اب اس معاملے کی باقاعدہ تحقیقات شروع ہو چکی ہیں۔
میڈرڈ(دوست نیوز)ہسپانوی سینیٹ کے دو ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے تقریباً 30 سینیٹرز کے ورک کمپیوٹرز تک بغیر اجازت رسائی حاصل کی تھی۔ متاثرہ سینیٹرز مختلف پارلیمانی گروپوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ سینیٹ کی میسا (انتظامی کمیٹی) نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس کے بعد ان دو ملازمین کے معاہدے ختم کرنے اور کیس کو پبلک پراسیکیوٹر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ڈیٹا کی اس دراندازی کے ذمہ دار سینیٹ کے دو ملازمین تھے جنہوں نے متاثرہ افراد کے ذاتی پاس ورڈز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے ان کے اکاؤنٹس میں داخل ہو کر معلومات حاصل کیں۔ ملازمین کی برطرفی کے بعد یہ معاملہ پبلک پراسیکیوٹر کو بھیج دیا گیا ہے، جو اب اس کی تفتیش کرے گا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، یہ واقعہ ممکنہ طور پر سائبر جاسوسی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ واقعہ کچھ ماہ قبل پیش آیا تھا، جس پر اس وقت ایک تادیبی کارروائی شروع کی گئی تھی۔ تاہم بدھ کے روز، سینیٹ کی میسا نے ایک میاں بیوی کو “انتہائی سنگین تادیبی خلاف ورزی” کی بنیاد پر برطرف کر دیا، جیسا کہ متعلقہ میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔
یہ ہیکنگ کسی سیاسی جماعت سے مخصوص نہیں تھی کیونکہ متاثرہ اکاؤنٹس مختلف پارٹیوں کے سینیٹرز کے تھے۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 29 سینیٹرز متاثر ہوئے ہیں، جن میں سوشلسٹ پارٹی (PSOE) کے ارکان بھی شامل ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ جاسوسی کا معاملہ ہو سکتا ہے۔