ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچیز کا ترکی میں جمہوریت کا دفاع، سوشلسٹ مخالفین کی قید پر اظہارِ یکجہتی

استنبول(دوست نیوز)پیدرو سانچیز نے ترکی میں جمہوریت کا دفاع کرنے والے سوشلسٹ مخالفین کی قید پر اظہارِ یکجہتی کیا، اور دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی انتہاپسند دائیں بازو کی لہر کے مقابل سوشل پالیسیوں اور شمولیت کا بیانیہ پیش کیا۔
ترکی کے شہر استنبول میں جمعہ کے روز ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کے دوران، بطور ہسپانوی وزیراعظم، پیدرو سانچیز نے سیاسی و نظریاتی محاذ آرائی سے گریز کیا۔ تاہم، ہفتے کے روز جب وہ انٹرنیشنل سوشلسٹ (IS) کے صدر کی حیثیت سے، جو دنیا بھر کے سوشلسٹ، سوشل ڈیموکریٹ اور لیبر پارٹیوں کا عالمی اتحاد ہے، ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، تو انہوں نے اردوان کے اندرونی سیاسی نظریات اور ایجنڈے کے خلاف واضح موقف اختیار کیا—اگرچہ براہ راست ان کا نام لیے بغیر—ترکی میں شدید سماجی کشیدگی کے تناظر میں۔
سانچیز نے کہا:“ہم جانتے ہیں کہ اس ہال میں موجود کئی افراد نے جمہوریت کا دفاع کرنے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے بہت سے ساتھی جیلوں میں ہیں۔ ہم وینزویلا، بیلاروس اور یقیناً یہاں ترکی میں بھی اپنے ساتھیوں سے اظہارِ یکجہتی جاری رکھے ہوئے ہیں۔”
یہ خطاب سانچیز نے استنبول کے ایک ہوٹل میں منعقدہ انٹرنیشنل سوشلسٹ کونسل کے اختتامی اجلاس میں کیا، جہاں وہ ترکی کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کے بینر تلے گفتگو کر رہے تھے۔ یہ پارٹی ترکی کے حکمران جماعت آق پارٹی (AKP) اور اردوان سے تصادم کی حالت میں ہے، خاص طور پر مارچ میں CHP کے سوشلسٹ مئیر، اکرم امام اوغلو، کو بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار کیے جانے کے بعد۔ اس کے بعد سے ترکی بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور حکومت مخالف مظاہرے ہو رہے ہیں۔
سانچیز نے کہا:“ہم ان تمام افراد سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں جو تحفظ کے مستحق ہیں۔ جمہوریت اس وقت مستحکم ہوتی ہے جب حکومت اور اپوزیشن دونوں موجود ہوں۔ یہ ایک توازن ہے جس میں تمام اقدار کا احترام ہوتا ہے۔”
اس سے ایک دن قبل، اردوان نے انٹرنیشنل فیملی فورم میں خطاب کرتے ہوئے “LGBT کی وبا”، “جینڈر نیوٹرلٹی” اور “اسقاطِ حمل کی جائز حیثیت” پر تنقید کی تھی۔ اس کے جواب میں سانچیز نے ہفتے کے روز اپنے خطاب میں واضح طور پر اردوان کی نظریاتی سمت کی مذمت کی—جو امریکی ڈونلڈ ٹرمپ اور ہنگری کے وکٹر اوربان کے نظریات سے ہم آہنگ ہے—اور سوشلسٹ اصولوں پر مبنی “شمولیت، امن اور یکجہتی” کا پیغام دیا۔