میڈرڈ میں دو جہادی بہنیں گرفتار، خواتین کے لیے “دہشت گردی کی اکیڈمی” قائم کرنے کا الزام

IMG_1642

میڈرڈ(دوست نیوز)اسپین کی نیشنل پولیس نے میڈرڈ کے نواحی علاقے الکورن میں دو بہنوں کو گرفتار کیا ہے جن کی عمریں 19 اور 21 سال ہیں اور ان کے پاس ہسپانوی شہریت ہے۔ ان پر دہشت گردی کے لیے برین واشنگ (ذہنی تربیت) کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق، ان بہنوں نے خواتین، جن میں نابالغ لڑکیاں بھی شامل تھیں، کے لیے ایک خفیہ “جہادی اکیڈمی” قائم کی تھی، جہاں وہ داعش (اسلامک اسٹیٹ) کی شدت پسند نظریات کو پھیلایا کرتی تھیں۔

یہ دونوں بہنیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹیلیگرام، واٹس ایپ، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک کے ذریعے اپنی سرگرمیاں چلاتی تھیں۔ خاص طور پر بڑی بہن ان سرگرمیوں کی قائد تھی، جو “اکیڈمی آف جہاد” کے انتظامات دیکھتی تھی۔ وہ اسلام کی تعلیم دینے کے بہانے ایک مذہبی ایسوسی ایشن (جسے YUM کہا جاتا تھا) چلا رہی تھی، لیکن درحقیقت اس کے ذریعے جہادی نظریات کی تبلیغ ہو رہی تھی۔

پولیس کے مطابق اس کے گروپ میں ایک ہزار سے زائد افراد شامل تھے، جنہیں بظاہر اسلامی مواد بھیجا جاتا تھا، مگر اس کے درمیان شدت پسند مواد چھپا ہوتا تھا۔ سوشل میڈیا پر وہ شدت پسند ویڈیوز بھی شیئر کرتی تھی جن کے پس منظر میں “نشید” (جہادی ترانے) بج رہے ہوتے تھے، جو نوجوانوں پر خاص طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

صرف آن لائن نہیں، بلکہ یہ بہنیں میڈرڈ کی مختلف مساجد میں جا کر خفیہ طریقے سے خواتین کو بھرتی کرنے کی کوشش بھی کرتی تھیں۔ ان کا نشانہ صرف خواتین تھیں، اور وہ اس کو ایک خواتین کے لیے مخصوص اسلامی اکیڈمی کے طور پر پیش کرتی تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ ان خواتین نے سیکیورٹی سے بچنے کے لیے متعدد اقدامات کیے تھے جیسے کہ بار بار اپنے پروفائلز بدلنا، گفتگو مٹا دینا، اور خفیہ براؤزنگ کا استعمال کرنا۔

2024 کے آغاز سے ہی نیشنل پولیس کی انفارمیشن ڈویژن نے ان پر نظر رکھنی شروع کر دی تھی۔ ایک سال سے زائد تفتیش کے بعد حال ہی میں ان کے گھروں پر چھاپے مار کر بڑی مقدار میں الیکٹرانک مواد اور کتابیں قبضے میں لی گئیں۔ ان میں سے کئی کتابیں ایسے دہشت گرد رہنماؤں کی تھیں جنہوں نے جہاد کے لیے اکسانے والی تحریریں لکھی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ اکیڈمی میں شامل خواتین کو ابتدائی طور پر صرف مذہبی تعلیم کا جھانسہ دیا جاتا تھا، مگر جیسے جیسے کورس آگے بڑھتا، شدت پسند خیالات ان پر مسلط کیے جاتے۔ ایک خاص واقعے میں، بڑی بہن نے بارسلونا کے میٹرو میں فروری میں ایک مراکشی شخص کی جانب سے چھ خواتین پر کیے گئے پرتشدد حملے کو سراہا، اور اسے مغربی خواتین کے خلاف نفرت کے لیے استعمال کیا۔

اگرچہ یہ حملہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا، مگر اس خاتون نے اس واقعے کو اسلامک اسٹیٹ کے نظریات کے مطابق خواتین کے کردار کی “فضیلت” کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا۔

پولیس تاحال تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور ضبط شدہ مواد کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ بڑی بہن کو فی الحال قومی عدالت کے حکم پر عارضی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے