دبئی چاکلیٹ فیشن اسپین تک پہنچ گیا،پستے کی منڈی میں ہلچل مچا دی

بارسلونا(دوست نیوز)پستے کا جنون اسپین تک پہنچ گیا ہے۔ اس کا ذمہ دار وہ دبئی چاکلیٹ ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔ یہ ایک مٹھائی ہے جس کی کئی نقلیں اور مختلف انداز میں تیار کی گئی شکلیں مارکیٹ میں آ چکی ہیں۔ یہ جنون اتنا بڑھ چکا ہے کہ نہ صرف اسپین بلکہ دنیا کے کئی حصوں میں پستے کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جیسا کہ ایچ. ڈومِنگز اور پی. واثکِز نے رپورٹ کیا ہے۔
دبئی چاکلیٹ اس وقت کئی دکانوں میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا پروڈکٹ ہے، جہاں پستے کے استعمال میں 10 گنا تک اضافہ ہوا ہے تاکہ اس کریم کو تیار کیا جا سکے جو چاکلیٹ کے ساتھ مکس کی جاتی ہے۔
جیسا کہ “فریسریا دے چُویکا” کی ملازمہ مائیریت گیلیانو بتاتی ہیں: “تقریباً دو ماہ پہلے تک ہم 100 کلوگرام پستہ خریدتے تھے، اور اب ہم ایک ٹن خرید رہے ہیں۔”
دبئی چاکلیٹ کے فیشن نے پستے کی عالمی منڈی میں بحران پیدا کر دیا ہے۔ دنیا میں پستے کا ذخیرہ کم ہو گیا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بحران کی ایک بڑی وجہ امریکہ میں پیداوار کا خراب سیزن بھی ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا پستہ پیدا کرنے والا ملک ہے۔
اسی لیے، پستے کے سپلائرز دنیا کے ہر گوشے سے سپلائی تلاش کر رہے ہیں، حتیٰ کہ مقامی کسانوں کی زمینوں تک بھی جا پہنچے ہیں۔ بڑے پستہ فراہم کرنے والوں نے ہسپانوی کسانوں سے رابطہ کیا ہے کیونکہ وہ ان کے پستے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ ستمبر کے لیے معاہدے کرنا چاہتے ہیں، جب اسپین میں پستے کا سیزن شروع ہوتا ہے۔
اگر کوئی چاکلیٹ بنانے والا عالمی منڈی میں پستہ خریدنے جائے، تو اسے اندازہ ہو گا کہ قیمتیں آسمان پر جا پہنچی ہیں۔ ایک سال میں آدھا کلو پستہ 7 یورو سے بڑھ کر 10 یورو سے تجاوز کر چکا ہے، اور قیمتیں اب بھی بڑھ رہی ہیں۔
یہ صورت حال اس وقت کے مقبول ترین پراڈکٹ کو بھی مہنگا بنا رہی ہے۔ دبئی چاکلیٹ کی 100 گرام کی ایک ٹافی کی قیمت عموماً 80 فیصد کوکو والے چاکلیٹ سے چار گنا زیادہ ہوتی ہے۔