اسپین کے مسلمان گھڑ سوار حج کے لیے مکہ پہنچ گئے

IMG_1835

بارسلونا(دوست نیوز)اسپین سے تعلق رکھنے والے تین دوست حج کی غرض سے گھوڑوں پر سعودی عرب کے شہر مکہ پہنچ گئے۔ان کے اس سفر کی ابتدا ایک نذر سے ہوئی، جو ان میں سے ایک نے اسلام قبول کرنے کے بعد مانی تھی۔

عبداللہ ہرنیندز، عبدالقادر حرکاسی، اور طارق رودریگز پچھلے ساڑھے تین ماہ سے اسپین سے گھوڑوں پر سفر کر رہے تھے وہ حج مکمل کرنے کے لیے اپنا سفر جاری رکھیں گے اور اس دوران 500 سال پرانی اندلسی مسلم روایت کو زندہ کر رہے ہیں۔

یہ قافلہ 8,000 کلومیٹر (تقریباً 4,970 میل) طویل سفر کے دوران اٹلی، سلووینیا، کروشیا، بوسنیا و ہرزیگووینا، مونٹی نیگرو، کوسووو، شمالی مقدونیہ، بلغاریہ، یونان اور ترکی سے گزرتے ہوئے شام کے راستے سعودی عرب پہنچ گئے

ہرنیندز نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار 24 سال کی عمر میں اسلام کے بارے میں جانا۔ جغرافیہ کے مضمون میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے انہوں نے بائبل اور قرآن کا مطالعہ کیا، اور قرآن کی آیات کو دل کو چھو جانے والا پایا۔

انہوں نے ذکر کیا کہ جغرافیہ کے امتحان سے قبل انہوں نے خود سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ امتحان میں کامیاب ہو گئے تو وہ مسلمان بنیں گے۔

امتحان پاس کرنے کے بعد ہرنیندز نے اسلام قبول کیا اور عہد کیا کہ وہ اپنے آباؤ اجداد کی طرح گھوڑے پر سوار ہو کر مکہ مکرمہ کا حج ادا کریں گے۔

ہرنیندز نے بتایا کہ اپنے اس خواب کو پورا کرنے میں حرکاسی اور رودریگز ان کے ساتھ گھوڑوں پر سفر کرتے رہے ہیں، جبکہ اسپین میں رہنے والے ایک تعمیراتی ماہر بوشیب جادیل گاڑی میں ان کی لاجسٹک مدد فراہم کرتے رہے ہیں۔

ایک حاجی حرکاسی نے کہا کہ وہ ایک کھوئی ہوئی روایت کو زندہ کرنے پر خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سفر کے لیے انہوں نے کئی سال بچت کی اور بھرپور تربیت بھی حاصل کی۔

حرکاسی نے کہا کہ اس سفر میں چیلنجز ضرور ہیں، لیکن یہ مہم جوئی سے بھرپور بھی ہے۔ “ہم نے کئی دلچسپ لمحے گزارے۔ ہمیں لگا کہ اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ ہم نے خلوص نیت سے حج کی نیت سے یہ سفر اختیار کیا۔”انہوں نے مزید کہا: “اب ہم اس عمل کا حصہ بن چکے ہیں۔ 

اس قافلے نے رمضان کا مہینہ استنبول میں گزارا اور سلطان احمد مسجد اور آیا صوفیہ گرینڈ مسجد جیسے اہم مذہبی و تاریخی مقامات کی زیارت کی۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے