غزل گائیک پنکچ ادھاس کا پہلا معاوضہ کتنا تھا؟

— فائل فوٹو

کیا آپ جانتے ہیں کہ گزشتہ روز وفات پانے والے بھارتی غزل گائیک پنکچ ادھاس نے صرف 5 برس کی عمر میں اسٹیج پرفارمنس دینا شروع کر دی تھی۔

پنکج ادھاس نے موسیقی سے وابستہ گھرانے میں آنکھیں کھولیں، ان کے بڑے بھائی منہر ادھاس اور نرمل ادھاس گجراتی و ہندی سینما میں بطور پلے بیک اور غزل گائیک اپنی گلوکاری کا لوہا منوا چکے ہیں۔

منہر ادھاس ایک اسٹیج پرفارمر بھی تھے، گوکہ انہیں پنکچ ادھاس جیسا اسٹار ڈم نہ مل سکا۔ 

یہ منہر ادھاس ہی تھے جنہوں نے پنکج ادھاس کو صرف 5 برس کی عمر میں موسیقی کی پرفارمنس سے متعارف کروایا تھا۔

یہ 1962 کے دور کی بات ہے جب چین اور بھارت کی جنگ جاری تھی، اس دوران پنکج ادھاس نے پہلی بار اپنے بھائی کے کہنے پر اسٹیج پرفارمنس دی اور ’اے میرے وطن کے لوگوں‘ شائقین کی خدمت میں پیش کیا۔

اس وقت سامعین میں موجود ایک شخص نے ان کی گائیکی سے متاثر ہو کر انہیں 51 روپے بطور انعام پیش کیا۔

اس کے 4 برس بعد پنکج ادھاس نے طبلہ کی باضابطہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے راجکوٹ کی سنگیت ناٹیہ اکیڈمی میں داخلہ لے لیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ماسٹر نورنگ کی سرپرستی میں ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کی تربیت بھی حاصل کی۔

آنجہانی پنکج ادھاس نے پہلی بار فلم ’کامنا‘ کے لیے گایا، جسے اوشا کھنہ نے ترتیب دیا تھا اور نقش لائل پوری نے لکھا تھا، گوکہ یہ فلم فلاپ رہی لیکن ان کے گانے کو بہت سراہا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے