جرمنی میں بسنے والے سکھوں نے بھارتی کسانوں پر ظلم کے خلاف فرینکفرٹ میں بھارتی قونصل خانہ کے سامنے بھرپور احتجاج
فرینکفرٹ( نذر حسین)جرمنی میں بسنے والی سکھ کمیونٹی نے مودی اور ہریانہ کی کھڑ حکومت کے خلاف(سڑک پر کیلیں لگانے،خاردار تاریں لگانے اور پنجاب کی سرحد پار کرنے،سینکڑوں کسانوں پر وحشیانہ ظلم اور مار پیٹ کے خلاف اور کسانوں سے ہمدردی کا اظہار کرنے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بھارتی قونصل خانہ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کسانوں کے حق میں آواز بلند کی٭
جرمنی میں بسنے والے سکھوں نے بھارتی کسانوں پر ظلم کے خلاف فرینکفرٹ میں بھارتی قونصل خانہ کے سامنے بھرپور احتجاج کیا،جرمنی میں بسنے والی سکھ کمیونٹی نے مودی اور ہریانہ کی کھڑ حکومت کے خلاف(سڑک پر کیلیں لگانے،خاردار تاریں لگانے اور پنجاب کی سرحد پار کرنے،سینکڑوں کسانوں پر وحشیانہ ظلم اور مار پیٹ کے خلاف اور کسانوں سے ہمدردی کا اظہار کرنے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بھارتی قونصل خانہ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کسانوں کے حق میں آواز بلند کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے انسان دوست مودی، امیت شاہ اور ہریانہ کی کھڑ کی آمرانہ حکومت نے اپنے جائزمطالبات کے لئے دہلی جانے والے کسانوں کو پنجاب اور ہریانہ کی سرحد پر روک کر ان پر ظلم کیا،اس موقع پر ورلڈ سکھ پارلیمنٹ کے کوآرڈینیٹر گرچرن سنگھ گورایا، انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن جرمنی کے صدر لکھوندر سنگھ مالی، ببر خالصہ جرمنی اوتار سنگھ ببر، سکھ فیڈریشن سبھا کولون کے صدر گرپال سنگھ متیوال، بلکار سنگھ، انوپ سنگھ، گردوارہ سکھ سینٹر فرینکفرٹ سے ہرمیت سنگھ نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کسانوں کے حق میں آواز بلند کی، کسانوں، مزدوروں اور اقلیتی برادریوں کے تئیں (بی جے پی) حکومت کو مہلک پالیسیوں کو بے نقاب کیا،بلریا کا کہنا تھا کہ کسانوں پر جس طرح کا ظلم کیا گیا ہے اس سے لگتا ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں بلکہ حریف ملک کے شہری ہیں، بھارت کی فاشسٹ حکومت کا کسانوں پر مبینہ ظلم بین الاقوامی چارٹر کے مطابق انسانی حقوق کی کھلے عام سنگین خلاف ورزی ہے، بلریا کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتی قوموں کے تئیں یہ اجنبی رویہ ہندوستان کو تباہی کی طرف لے جائے گا،بے جی پی کی پالیسیاں کارپوریٹس کے حق میں اور ملک کے کسانوں بلخصوص پنجاب کے کسانوں اور مزدوروں کے خلاف ہیں ان کی پالیسیوں سے متوسط طبقے کے لوگ بھی متاثر ہوں گے جس کا براہ راست فائدہ سرمایہ دار طبقے کو پہنچ رہا ہے۔مقررین نے تجویز دی کہ بیرون ملک مقیم ہر پنجابی جو ملک پنجاب کے عوام سے محبت رکھتا ہے وہ پنجاب میں زرعی مزدوروں پر ہونے والے ظلم کے خلاف لڑنے والے کارکنوں کی حمایت کرے،ساتھ ہی ساتھ ملک کے کسانوں اور مزدوروں کو بھی اعلان کرنا چاہیئے کہ سرحوں پر پنجاب اور ہریانہ کو مستقل طور پر بند کر دینا چاہیئے کیونکہ حکومت نے ان پا پابندی لگا رکھی ہے