ریپبلک ڈومینیکن کا ‘بدعنوانیوں کا جزیرہ’ کہنے پر پارٹی پاپولراسپین کے خلاف سخت ردعمل

میڈرڈ(دوست نیوز)پارٹی پاپولر نے کیریبین جزیرے کے ساتھ سفارتی بحران پیدا کر دیا، جس کے بعد سانچیز کو ہسپانیہ کی جانب سے معافی مانگنی پڑی
پارٹی پاپولر (Partido Popular) نے ایک ویڈیو جاری کرکے ریپبلک ڈومینیکن کے ساتھ سفارتی بحران پیدا کر دیا، جس میں ملک کو “بدعنوانیوں کا جزیرہ” (La Isla de las Corrupciones) کہا گیا تھا۔ یہ ویڈیو، جو مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے تیار کی گئی تھی، دراصل وزیر اعظم پیدرو سانچیز کی حکومت پر تنقید کرنے کے لیے بنائی گئی تھی، مگر اس نے ریپبلک ڈومینیکن کی حکومت کی شدید ناراضگی کو جنم دیا۔ حکومت نے اس ویڈیو کو “بلا جواز اور ناقابل قبول توہین” قرار دیا۔
ریپبلک ڈومینیکن کی وزارتِ خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں اس ویڈیو پر “سخت ترین اعتراض” کا اظہار کیا۔ ویڈیو میں ملک کے نقشے اور قومی علامتوں کو استعمال کیا گیا تھا، جسے حکومت نے “ناقابل قبول سیاسی ہتھیار” قرار دیا۔
وزارتِ خارجہ نے کہا، “یہ بالکل ناقابل قبول ہے کہ ملک کی تصویر کو سیاسی مقاصد کے لیے توڑ مروڑ کر پیش کیا جائے اور قومی علامتوں کی توہین کی جائے۔” ساتھ ہی یہ بھی یاد دلایا گیا کہ ریپبلک ڈومینیکن کو بین الاقوامی سطح پر شفافیت اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے۔
اس شدید ردعمل کے بعدپارٹی پاپولر نے فوری طور پر ویڈیو ہٹا دی اور ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ “ہمارا ہرگز ارادہ نہیں تھا کہ ریپبلک ڈومینیکن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جائے۔” پارٹی نے دونوں ممالک کے درمیان “گہرے اور دوستانہ تعلقات” پر بھی زور دیا۔
برسلز میں موجود پیدرو سانچیز نے اس متنازع ویڈیو سے لاتعلقی ظاہر کی اور اس پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “مجھے بہت شرمندگی ہو رہی ہے، اور میں اسپین کی جانب سے اس پر دلی معذرت چاہتا ہوں۔” انہوں نے مزید کہا، “میں ریپبلک ڈومینیکن اور اس کے عوام سے معافی مانگتا ہوں۔ یہ ایک نہایت شرمناک ویڈیو ہے، اور اس کا جواب وہی دیں گے جنہوں نے اسے جاری کیا۔ ریپبلک ڈومینیکن ایک شاندار ملک ہے، ایک دوست ملک ہے، جس سے ہمارے ثقافتی اور تاریخی رشتے ہیں۔ میں انتہائی شرمندہ ہوں۔”
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پارٹی پاپولر نے سوشلسٹ حکومت اور اس کے اتحادیوں پر تنقید کے لیے مصنوعی ذہانت کا سہارا لیا ہو، لیکن اس بار ان کی حکمت عملی الٹی پڑ گئی۔ ریپبلک ڈومینیکن کے ساتھ یہ غیر ضروری سفارتی تنازع کھڑا کر کے پیپلز پارٹی کو فوری طور پر نہ صرف ویڈیو ہٹانی پڑی بلکہ معذرت بھی کرنی پڑی۔