‘اینٹی-ڈونلڈ ٹرمپ’ سمجھے جانے والے امریکی رابرٹ پریوسٹ کو پوپ منتخب کرلیا گیا

کونکلیو نے امریکی آگسٹینی راہب، رابرٹ پریوسٹ کو پوپ منتخب کیا، جو کہ ‘اینٹی-ڈونلڈ ٹرمپ’ سمجھے جاتے ہیں، لاطینی امریکہ پر نگاہ رکھتے ہیں اور پوپ فرانسس کی پالیسیوں کے تسلسل کا عندیہ دیتے ہیں۔
رابرٹ پریوسٹ، جو امریکی اور پیرو کی دہری شہریت رکھتے ہیں، پوپ لیون چہاردہم ہوں گے۔ وہ تاریخ کے 267ویں پوپ بنے، جنہیں کارڈینلز کے کونکلیو میں چوتھے راؤنڈ میں منتخب کیا گیا۔
سینٹ پیٹرز بیسیلیکا کی مرکزی لاجیا سے فرانسیسی کارڈینل ڈومینیک مامبیر نے شام 6 بجے فوماتا بلانکا (سفید دھواں) نکلنے کے بعد اعلان کیا: “ہیبیمس پاپم!” اور بتایا کہ نئے پوپ امریکی نژاد کارڈینل رابرٹ پریوسٹ ہیں جن کی جڑیں پیرو سے ہیں۔
کارڈینلز کی کالج کے ڈین، جیووانی بتیستا رے، نے جمعرات کو اپنی خواہش کا اظہار کیا تھا کہ انہیں امید ہے آج نیا پوپ منتخب ہو جائے گا۔ “مجھے امید ہے کہ جب میں آج شام روم واپس پہنچوں تو سفید دھواں نظر آئے، تاکہ وہ پوپ منتخب ہو جائے جس کی آج کلیسا اور دنیا کو ضرورت ہے،” انہوں نے اٹلی کے جنوب میں پومپے سے کہا۔ ان کی دعائیں قبول ہوتی دکھائی دیں۔
کیتھولک کلیسا کے 267ویں پوپ کے انتخاب کا عمل بدھ، 7 مئی کو شروع ہوا اور دوسری نشست میں مکمل ہوا، جہاں چار ووٹنگ راؤنڈز رکھے گئے تھے۔ چوتھی ووٹنگ کے بعد سفید دھواں نمودار ہوا، جیسا کہ بینیڈکٹ شانزدہم کے انتخاب کے وقت ہوا تھا، جنہیں چوتھی راؤنڈ میں منتخب کیا گیا تھا۔ فرانسس پانچویں راؤنڈ میں منتخب ہوئے تھے۔
بہت سے لوگوں نے توقع کی تھی کہ یہ کونکلیو مختصر ہوگا، کیونکہ کارڈینلز نے اس سے پہلے ایک دوسرے کو جاننے کے لیے وقت لیا تھا اور کالج آف کارڈینلز کی بارہ ملاقاتیں ہو چکی تھیں، اگرچہ پہلے ہی راؤنڈ میں اتفاق رائے آنا مشکل تھا۔ کچھ امیدوار، خصوصاً ویٹیکن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ پیٹرو پارولین، کافی ووٹوں کے ساتھ کونکلیو میں شامل ہوئے تھے۔
اس انتخاب کی خاص بات یہ ہے کہ کارڈینلز 133 موجودہ ارکان میں سے کسی کو بھی ووٹ دے سکتے ہیں، حتیٰ کہ خود کو بھی۔ ہر ایک کو ایک سرخ کارڈ دیا جاتا ہے جو سہارا فراہم کرتا ہے اور ایک سفید کارڈ جس پر وہ جسے پوپ منتخب کرنا چاہتے ہیں اس کا نام واضح تحریر میں لکھتے ہیں۔ پھر تمام ووٹ ایک صندوق میں ڈالے جاتے ہیں اور گنے جاتے ہیں۔ گنتی ایک شیٹ پر درج کی جاتی ہے جس میں تمام نام لکھے ہوتے ہیں۔
کپیلہ سِسْتینا کی چھت پر نصب چمنی سے فوماتا بلانکا، یعنی سفید دھواں، ان ووٹوں کے جلنے اور ایک خاص کیمیکل کے استعمال سے نکلتا ہے۔ چند لمحوں بعد، سینٹ پیٹرز اور پھر روم کے دیگر گرجا گھروں کی گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں۔ سفید دھویں کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد، نئے پوپ کے نام کا اعلان ہوتا ہے۔
کارڈینل سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ اس انتخاب کو قبول کرتے ہیں؟ “Acceptasne electionem?” اگر وہ قبول کریں تو پھر وہ بتاتے ہیں کہ وہ بطور پوپ کون سا نام اختیار کریں گے۔ پھر وہ ‘آنسوؤں کے کمرے’ (Sala delle Lacrime) میں جاتے ہیں، جو کپیلہ سِسْتینا کی sacristy ہے۔ وہاں انہیں پوپ کا لباس پہنایا جاتا ہے، جو تین مختلف سائز میں تیار کیا گیا ہوتا ہے تاکہ نئے پوپ کی جسامت کے مطابق ہو۔