اسپین،مہاجر بحران کو انسانی چہرہ دینے والا عبداؤ گنوم انتقال کر گیا

IMG_2198

عمر 27 سال، عبداؤ نے مراکش میں 12 گھنٹے پیدل سفر کیا، پھر سمندر میں کود کر تیراکی کے ذریعے اسپین پہنچا

سیوتا(دوست نیوز)چار سال پہلے عبداؤ گنوم نے بحیرہ روم تیر کر عبور کیا اور اسپین کے شہر سیوتا میں خشکی پر قدم رکھا۔ اس سفر کے دوران اس نے اپنے بھائی کو کھو دیا۔ سیوتا کے ساحل پر، جب وہ تھکن، غم اور درد سے نڈھال تھا، تو ریڈ کراس کی رضاکار لونا نے اسے گلے لگایا۔ یہ تصویر دنیا بھر میں وائرل ہوئی اور مہاجر بحران کو ایک انسانی چہرہ دیا۔

عبداؤ، جو سینیگال سے تعلق رکھتا تھا، مراکش میں مزدور (راج مستری) کے طور پر کام کرتا تھا لیکن اس سے گزر بسر نہیں ہو رہی تھی۔ یورپ پہنچنے کا خواب لیے، اس نے 12 گھنٹے پیدل چل کر سمندر تک پہنچا، پھر تیرتا ہوا اسپین میں داخل ہوا۔ مگر محض چند گھنٹوں بعد، اسے کسی مترجم کی مدد کے بغیر واپس کاسابلانکا بھیج دیا گیا۔ اس کے باوجود، عبداؤ نے ہار نہیں مانی۔ وہ اپنی دادی کو بہتر زندگی دینا چاہتا تھا — وہی دادی جس نے اسے اور اس کے بھائی کو پالا تھا۔

آٹھ ماہ پہلے، عبداؤ آخر کار لانزاروتے (کینری آئلینڈز) میں سکونت اختیار کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ مگر اب خبر آئی ہے کہ وہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر کینری آئلینڈز میں انتقال کر گیا ہے۔

آنا خیمنیز، ایک صحافی جو عبداؤ کے بہت قریب تھیں، کہتی ہیں:“کچھ دن پہلے عبداؤ کی طبیعت خراب ہونے لگی، لیکن ابھی تک اس کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ ان لوگوں کے لیے جو نسل پرستی یا نفرت کے ساتھ اس خبر پر ردعمل دیں، صرف اتنا کہنا ہے کہ ہم سب عبداؤ کی جگہ ہو سکتے تھے۔”

انہوں نے مزید کہا:“ہر نام یا نمبر کے پیچھے ایک کہانی ہوتی ہے — غربت کی، لیکن ساتھ ہی جدوجہد اور مزاحمت کی۔ دنیا کے بیشتر عبداؤ بھی اپنے خاندانوں سے محبت کرتے ہیں اور ان کے لیے لڑتے ہیں۔ عبداؤ کا خواب صرف آٹھ ماہ ہی قائم رہ سکا۔”

ہسپانوی کمیشن برائے پناہ گزینوں کی مدد (CEAR) نے سوشل میڈیا پر لکھا:“آج ہم عبداؤ کے لیے گلے ملتے ہیں، آج ہم میں سے بہت سے لوگ اُس لمحے کے لونا ہیں، جب اس نے ساحل پر عبداؤ کو گلے لگایا تھا۔ عبداؤ کے خاندان اور عزیزوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے