اسپین: ڈکٹیٹر فرانکو کے نشانات ہٹانے کی نئی فہرست اس سال کے آخر تک شائع کی جائے گی
Screenshot
بارسلونا: اسپین کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ فرانکو کی آمریت کے حوالے سے عوامی جگہوں سے ہٹائے جانے والے یا نئے سیاق و سباق کے مطابق دوبارہ معنی دیے جانے والے نشانات کی نئی فہرست اس سال کے آخر تک تیار کر لے گی۔
وزیر برائے علاقائی پالیسی اینخیل وِکتر تورس کے مطابق، اس فہرست کی تیاری کو منظم کرنے والا فرمان پہلے ہی منظور کر لیا گیا ہے۔ وِکتر تورس نے بتایا کہ “ایسے کسی بھی نشان کو ہٹانے کے لیے انتظامیہ، افراد یا ایسوسی ایشنز درخواست دے سکتے ہیں۔”
اگر کسی عنصر میں تاریخی یا فنِ تعمیراتی اہمیت ہو، تو اسے نئے معنی اور سیاق و سباق کے ساتھ دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ تخمینہ کے مطابق ملک بھر میں تقریباً 4,000 ایسے نشانات موجود ہیں، جن میں سات شہروں کے نام بھی شامل ہیں جو آمریت کی یاد دلاتے ہیں۔
نئی فہرست تیار کرنے کے لیے 15 ماہرین اور مقامی نمائندگان پر مشتمل ایک تکنیکی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ وزیر نے کہا کہ “کمیٹی کے قیام کے بعد ہم ہر پندرہ دن میں پورے ملک کی فہرست کو اپ ڈیٹ کریں گے۔”
اس کے علاوہ، وِکتر تورس نے بتایا کہ گزشتہ برسوں میں ملک بھر میں موجود 20,000 افراد کی قبروں میں سے تقریباً 9,000 کی قبریں کھود کر تدفین کی جا چکی ہیں۔ 1,600 خاندانوں کو آمریت کے دور کے عدالتی فیصلوں کی منسوخی بھی دی جا چکی ہے، جن میں سالوادور پویگ انتچ کا کیس بھی شامل ہے۔