اسپین/ 18 سے 30 برس کے درمیان تین میں سے ایک نوجوان جنسی تشدد کا شکار
Screenshot
میڈرڈ(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین میں 18 سے 30 برس کے درمیان تین میں سے ایک نوجوان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بچپن یا لڑکپن میں جنسی تشدد کا شکار رہا ہے۔ یہ شرح 28.9 فیصد بنتی ہے۔ یہ اعداد و شمار فونداثیئو وِکی برنادیت نے اپنی آگاہی مہم “ایک منٹ بے سکوتی” کی پیشکش کے موقع پر جاری کیے، جو بچوں کے جنسی استحصال کی روک تھام کے بین الاقوامی دن کے حوالے سے منعقد ہوئی۔
وزارتِ نوجوانان و طفولیت کے ڈیٹا کے مطابق، نوجوانوں میں سے 48.1 فیصد نے کہا کہ وہ نفسیاتی تشدد کا سامنا کر چکے ہیں، جبکہ 40.5 فیصد نے جسمانی تشدد کی شکایت کی۔
مہم کے دوران یہ پیغام دیا گیا کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں “خاموشی کوئی خراجِ عقیدت نہیں بلکہ مسئلے کا حصہ ہے”، اور متاثرہ بچوں کے لیے بولنا ہی واحد راستہ ہے۔ مہم کے ویڈیو میں ایک منٹ کی خاموشی کے بعد وہ بچے اور نوجوان اپنی کہانی سناتے ہیں جنہوں نے اس ظلم کا سامنا کیا، اور اس بات کو نمایاں کرتے ہیں کہ اکثر مجرم وہی لوگ ہوتے ہیں جن پر اعتماد کیا جاتا ہے، جیسے اساتذہ، رشتہ دار یا تربیتی مراکز کے افراد۔
فونداثیئو کی سربراہ وِکی برنادیت کے مطابق، صورتحال اب بھی تشویش ناک ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 85 فیصد کیسز گھریلو ماحول میں پیش آتے ہیں، اور بدقسمتی سے اتنی ہی شرح میں متاثرہ بچے اس واقعے کا ذکر بلوغت کے بعد ہی کرتے ہیں، جس سے مدد اور انصاف کا حصول مزید مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھرانوں میں یہ غلط فہمیاں موجود رہتی ہیں کہ ان کے بچوں کے ساتھ ایسا نہیں ہو سکتا، اسی لیے وہ علامات پر توجہ نہیں دیتے۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ وقت کے ساتھ سماجی آگاہی میں اضافہ ہو رہا ہے اور زیادہ اسکول بچے بچیوں کے تحفظ کے لیے تربیتی سیشن اور رہنما پروٹوکول طلب کر رہے ہیں، اگرچہ ان کی تعداد مزید بڑھنی چاہیے۔