پوبلے سیک میں تین نابالغ بچوں والے خاندان کو گھر سے بے دخل کردیا گیا

بارسلونا/پوبلے سیک میں تین نابالغ بچوں والے خاندان کو دوسری کوشش میں بے دخل کر دیا گیا،محلے کی یونین نے الزام لگایا ہے کہ عمارت کی مالکہ تمام رہائشیوں کو نکال کر سیاحتی اپارٹمنٹس بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
فاطمہ اور احمد کا خاندان، جن کی تین کم عمر بچیاں ہیں، کو بدھ کے روز پوبلے سیک کے علاقے میں واقع ان کے گھر سے بے دخل کر دیا گیا، جہاں وہ گزشتہ 13 سال سے رہائش پذیر تھے۔ 2 دسمبر کو پہلی بے دخلی کی کوشش کی گئی تھی، جو عوامی دباؤ کی وجہ سے روک دی گئی تھی۔ صبح 10 بجے پوبلے سیک محلے کی یونین نے عمارت کے دروازے پر جمع ہو کر بے دخلی کو روکنے کی کوشش کی۔
جب پولیس کی دس وینز پہنچیں تو مظاہرین نے عمارت کے دروازے پر مزاحمت کی، لیکن موسوس دی اسکوادرا (مقامی پولیس) نے علاقے کو گھیر لیا اور مظاہرین کو ایک ایک کر کے ہٹایا۔ دوپہر 12 بجے کے بعد پولیس اہلکار عمارت میں داخل ہو گئے۔ یونین نے الزام لگایا کہ عمارت کی مالکہ عمارت کے تمام رہائشیوں کو نکال کر سیاحتی اپارٹمنٹس اور موسمی کرائے پر دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
تمام معاہدے کی تجدید کا مطالبہ
یونین نے بتایا کہ خاندان کا اس محلے سے گہرا تعلق ہے اور بچیاں، جن کی عمریں تین، چھ اور نو سال ہیں، مقامی اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔ فاطمہ اور احمد کا معاہدہ 2022 میں ختم ہو گیا تھا، اور وہ 650 یورو ماہانہ کرایہ ادا کر رہے تھے۔ خاندان کا مطالبہ تھا کہ انہیں سوشل کرایہ دیا جائے تاکہ ان کی بچیاں اپنا تعلیمی سال مکمل کر سکیں، کیونکہ وہ اسکولا جیسنت ورداگور میں پڑھ رہی ہیں۔
خاندان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کرایے کی تمام قسطیں وقت پر ادا کی ہیں، لیکن مالک مکان نے ان کا معاہدہ تجدید کرنے سے انکار کر دیا۔ یونین کے مطابق، مالکہ نے پہلے ہی 14 میں سے 4 اپارٹمنٹس کے رہائشیوں کو نکال دیا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر یونین نے تمام کرایہ داروں کے معاہدوں کی تجدید کا مطالبہ کیا ہے۔