اسپین کے وزیر اعظم پیدرو سانچز نے کہا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کو لگام ڈالے
ماہِ دسمبر کے آخر تک اسپین کی یورپی یونین ٹرم چیئرمین شپ کی مدّت پوری ہو رہی ہے۔ اس مناسبت سے پیدرو سانچز نے یورپی پارلیمنٹ کی جنرل کمیٹی سے خطاب کیا ہے۔
یورپی یونین پارلیمانی اراکین کو مخاطب کر کے انہوں نے کہا ہے کہ "اسرائیل اور فلسطین میں درپیش واقعات کے بارے میں کھُلے الفاظ میں بات کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ خاموشی کو توڑیں اور اسرائیل اور فلسطین میں درپیش حالات کے بارے میں باہم متحد شکل اور واضح الفاظ میں بات کریں”۔
سانچز نے کہا ہے کہ "اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے موقف اور اس سے متعلقہ جیو پولیٹک کردار کے باعث دنیا ہمارا احترام کرے، ہمارے شہریوں کے افعال و کردار قابلِ فخر ہوں اور یورپی اقدار محض کھوکھلے لفظوں سے عبارت نہ ہو تو ہمیں بلند، واضح اور واحد آواز میں بات کرنا ہو گی”۔
سانچز نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں کی ایک دفعہ پھر مذّمت کی اور یرغمالیوں کی فوری رہائی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ "ہمیں پورے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ اسرائیل کے اپنی حفاظت اور بقاء کے حق کو تسلیم کیا جانا چاہیے لیکن اسی سوچ اور ایسی ہی اقدار کے ساتھ غزّہ میں ہزاروں بچوں سمیت معصوم شہریوں کے قتل عام کے سامنے بھی بند باندھا جانا چاہیے۔ بمباری کو فوری طور پر بند ہونا چاہیے اور فوری اور کافی مقدار میں ہنگامی امداد علاقے میں پہنچائی جانی چاہیے”۔
وزیر اعظم پیدرو سانچز نے کہا ہے کہ "یورپ کو اسرائیل۔فلسطین مسئلے کے حتمی اور جامع حل میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی پابندی کا بھی مطالبہ کیا جانا چاہیے۔ ایک پُر امن ماحول صرف اور صرف اسرائیل حکومت کے ساتھ ایک پُر امن اور محفوظ فلسطین حکومت کو تسلیم کرنے سے ہی ممکن ہے”۔