غیر ملکیوں کے لیے قانون پہلے ہی کہتا ہے کہ انہیں کاتالان زبان آنی چاہیے،سانچیز

برسلز/ 7 مارچ (دوست نیوز) اسپین کے وزیرِاعظم، پیدرو سانچیز، نے واضح کیا ہے کہ موجودہ قانون سازی پہلے ہی یہ کہتی ہے کہ غیر ملکی شہریوں کو نہ صرف ہسپانوی (کاستیانو) بلکہ دیگر سرکاری زبانیں، جیسے کہ کاتالان بھی سیکھنی ہوں گی۔ یہ بات انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہی کہ آیا تارکین وطن کو رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے کاتالان بولنا ضروری ہوگا۔
سانچیز سے یہ سوال جمعرات کو برسلز میں ہونے والی یورپی رہنماؤں کی غیر معمولی سربراہی اجلاس کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا۔ یہ سوال اس معاہدے کے بعد سامنے آیا جو سوشلسٹ پارٹی (PSOE) اور جونتس کے درمیان ہوا، جس کے تحت کاتالونیا کو امیگریشن کے اختیارات دیے جائیں گے۔ اس کے بعد کارلس پوجدمونت کی جماعت نے کہا کہ کاتالان زبان سیکھنا رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے ایک “لازمی شرط” ہوگی۔
“ہمارے آئین میں ہسپانوی زبان کے علاوہ تین دیگر سرکاری زبانوں کی شراکت داری کو تسلیم کیا گیا ہے۔ اور غیر ملکیوں کے قانون میں بھی منطقی طور پر یہ کہا گیا ہے کہ ان زبانوں کا علم ہونا ضروری ہے جو ہر علاقے میں بولی جاتی ہیں۔ مجھے واقعی لگتا ہے کہ اس پر بہت زیادہ بحث ہو رہی ہے۔”
مزید برآں، انہوں نے اپنے ہی پارلیمانی اتحادیوں کی تنقید کا جواب دیا، جن میں سومار کے کچھ حصے اس معاہدے کے خلاف ہیں، اور پودیموس نے تو اسے “نسل پرستانہ” تک قرار دے دیا ہے۔
سانچیز نے کہا: “میرے نزدیک یہ ایک پیش رفت ہے اور پارلیمانی گروپوں کو بھی اسے اسی نظر سے دیکھنا چاہیے۔ یہ حیران کن بات ہے کہ کچھ گروہ، جو خود کو کثیر القومی کہتے ہیں، اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔”
انہوں نے اس معاہدے کو “مشترکہ حکمرانی” اور خودمختار ریاستی نظام کی ترقی” کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔