بارسلونا، ویا لیتانا بلیوارڈ کی تزئین و آرائش کے دوران پانچ قرون وسطیٰ کے مکانات کے آثار دریافت

سب سے اہم دریافتوں میں 18ویں صدی کی سانت انتھونی آف پیدوا کی شبیہ شامل ہے
بارسلونا کے Carrer de la Fusteria پر ویا لیتانا بلیوارڈ کی تزئین و آرائش کے دوران قرون وسطیٰ کے زمانے کے پانچ مکانات کے آثار دریافت ہوئے ہیں۔سڑک پر کام کے دوران ان مکانات کی پہلی منزل (گراؤنڈ فلور) اور کچھ تہہ خانے دریافت ہوئے، جنہوں نے ماہرین آثار قدیمہ کو 1909 میں ان کی مسماری تک عمارتوں کے ارتقاء کو دستاویزی شکل میں محفوظ کرنے کا موقع دیا۔
دریافت شدہ مواد میں مختلف ادوار کی مٹی کے برتن، منہدم شدہ مکانات کے تعمیراتی اور آرائشی عناصر، دھاتیں، جانوروں کے باقیات اور شیشے شامل ہیں۔
ایک گھر سے 18ویں صدی کی سانت انتھونی آف پیدوا کی ایک شبیہ بھی ملی، جو کیتھولک چرچ کے سب سے مشہور بزرگوں میں سے ایک ہیں۔ یہ دریافت ماہرین آثار قدیمہ کے لیے ایک بڑا تعجب خیز انکشاف تھا، خاص طور پر اس لیے کہ یہ ٹائلز فرش کا حصہ تھیں۔
بارسلونا آرکیالوجی سروس کی ماہر، لایا میسیا، کا کہنا تھا کہ “ایسی کثیر رنگی ٹائلیں عموماً دیواروں پر نصب کی جاتی ہیں، نہ کہ فرش پر۔”
تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ان میں سے ایک مکان جزیرہ نما میں دستاویزی طور پر پہلی میوزیم کلیکشن میں شامل ہو سکتا ہے۔
ایک اور قابل ذکر دریافت 14ویں صدی کی ایک مٹی کی فرش سازی ہے، جس کا تعلق Font de l’Àngel فوارے کے باقیات سے ہے، جو پہلے Plaça de Correus میں دریافت ہوئی تھیں۔ اگرچہ دریافت شدہ ڈھانچہ زیادہ تر آرائشی تھا، لیکن اس کی تاریخی اہمیت نمایاں ہے۔ یہ ڈھانچہ قرون وسطیٰ کی بارسلونا کے چند عوامی فواروں میں سے ایک تھا، جو بندرگاہ کو پانی فراہم کرتا تھا۔
آثار قدیمہ کا یہ علاقہ کل 239 مربع میٹر پر محیط ہے، جس کی لمبائی 36.7 میٹر اور چوڑائی 6.5 میٹر ہے۔
Carrer de la Fusteria پر کام سے ماہرین آثار قدیمہ کو کاتالان دارالحکومت کی ترتیب سے متعلق اہم تاریخی معلومات حاصل کرنے کا موقع بھی ملا ہے۔
یہ آثار قدیمہ کا کام ہسپانوی ماہر تونی فرناندیز کی سربراہی میں، بارسلونا آرکیالوجی سروس (ICUB) اور کاتالان حکومت کی آثار قدیمہ اور حیاتیاتی ورثہ خدمات کی نگرانی میں جاری ہے۔
یہ کام اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام باقیات کا مکمل دستاویزی ریکارڈ تیار نہ ہو جائے اور تمام ضروری تجزیے مکمل نہ ہو جائیں۔
بارسلونا: قدیم تاریخ کا شہر
میسیا کے مطابق، آثار قدیمہ کی باقیات کا دریافت ہونا “متوقع” تھا، کیونکہ “بارسلونا ایک قدیم شہر ہے۔”
اگرچہ ماضی کی باقیات کی تلاش متوقع تھی، لیکن “آپ کبھی نہیں جان سکتے کہ شہری ترقی نے کن ڈھانچوں کو باقی رکھا ہوگا جنہیں دریافت کیا جا سکتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ تحریری ذرائع صرف ایک حد تک معلومات فراہم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ماہرین آثار قدیمہ کو یقین نہیں ہوتا کہ وہ کیا دریافت کریں گے۔