نئی قانون سازی کے خلاف بارسلونا میں وی ٹی سی ٹیکسی کا احتجاج

بارسلونا(دوست نیوز)پرائیویٹ ٹیکسی کی مختلف تنظیمات کی کال پر مظاہرین نے اپنا مارچ ایستاثیون دے فرانسہ سے شروع کیا۔
بارسلونا کی سڑکوں پر منگل کی صبح تقریباً 600 وی ٹی سی (ڈرائیور کے ساتھ گاڑیوں) نے احتجاج کیا، جو جنرلیتات کی جانب سے 9 نشستوں تک کے مسافر گاڑیوں کے لیے تیار کی جا رہی نئی قانون سازی کے خلاف تھا۔
مظاہرین نے اپنا سفر ایستاثیون دے فرانسہ سے شروع کیا، پھر پاسیو لوئیس کمپنیس سے ہوتے ہوئے تریبیونال سوپیریئر دے جستیسیا دے کاتالونیا کے سامنے رکے۔ وہاں سے وہ اوینیو مارکویس دے لارخینتیرا واپس آئے اور پیدل پلاسا سانت جاوما کی طرف روانہ ہوئے۔وہاں ایک منشور پڑھا جائے گا، جس کے بعد وہ ویا لیائیتانا سے ہوتے ہوئے پاسیو دے کولوم اور پلاسا دے دراسانس تک جائیں گے۔
یہ احتجاج 3 مارچ سے شروع ہونے والی ایک سلسلہ وار تحریک کا حصہ ہے۔وی ٹی سی سیکٹر جنرالیتات سے مطالبہ کر رہا ہے کہ شہر میں کام کرنے والی 3,000 وی ٹی سی لائسنسز کے لیے قانونی تحفظ کی ضمانت دی جائے۔
آسوسیاسیو آورورا کاتالانا وی ٹی سی کے ترجمان، محمد عد بیدال(Muhammad Ad Bidal) نے منشور پڑھتے ہوئے کہا کہ نئی قانون سازی کا مقصد وی ٹی سی سیکٹر کو ختم کرنا ہے:
“وہ ہمیں باہر نکالنا چاہتے ہیں، وہ مسابقت نہیں چاہتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ صرف چند لوگ ہی بارسلونا میں ٹرانسپورٹ پر کنٹرول کریں۔”
انہوں نے اس قانون کو “ناانصافی، غیر قانونی، اور بنیادی حقوق کے منافی” قرار دیا اور کہا کہ انصاف کو یقینی بنانا چاہیے کہ کسی کو بھی اپنے کام سے محروم نہ کیا جائے۔
انہوں نے دوہری میٹروپولیٹن اجازت نامے کی واپسی اور تمام وی ٹی سی کے لیے قانونی تحفظ کی ضمانت کا مطالبہ کیا۔
ساتھ ہی انہوں نے جنرالیتات کی علاقائی، رہائشی اور ماحولیاتی منتقلی کی وزیر، سیلویا پانیقے سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی کوئی بھی قانون سازی نہ کریں جو وی ٹی سی سیکٹر کو محدود کرے، جب تک کہ اس کے لیے متبادل فراہم نہ کیے جائیں، اور ایسی کسی بھی قانون سازی کو روکا جائے جو وی ٹی سی کو ختم کرنے کی کوشش کرے۔