اسپین کی ٹیکس ایجنسی قیمتی گھروں اور گاڑیوں کی نمائش کرنے والوں کی کڑی نگرانی کرے گی

نئے کنٹرول پلان میں بڑی کمپنیوں، فنکاروں اور کھلاڑیوں پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی
اسپین کی ایجنسی تریبیوتیریا (ٹیکس ایجنسی) نے ان ٹیکس دہندگان کی سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے جو اپنی دولت کا کھلم کھلا اظہار کرتے ہیں، لیکن ان کی آمدنی اور اثاثے ان کے ٹیکس گوشواروں سے مطابقت نہیں رکھتے۔ یعنی، اب ٹیکس حکام ان افراد پر خصوصی توجہ دیں گے جو مہنگے گھروں، گاڑیوں، یاٹوں اور دیگر پرتعیش طرز زندگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن اپنی ٹیکس ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے۔
ان تفتیش کاروں کو معلومات مختلف ذرائع سے حاصل ہوں گی، جن میں میڈیا انٹرویوز، سوشل میڈیا پروفائلز، اور دیگر عوامی معلومات شامل ہیں۔ یہ نئی پالیسی 2025 کے ٹیکس کنٹرول پلان کا ایک اہم جز ہے، جسے آج وزارت خزانہ نے سرکاری گزٹ میں شائع کیا ہے۔
زندگی کے معیار اور ٹیکس گوشواروں کا موازنہ کیا جائے گا
ایجنسی تریبیوتیریا کا کہنا ہے:
“یہ ایسے مخصوص کیسز ہیں جہاں کسی فرد کا طرز زندگی اس کی درج کردہ آمدنی یا معلوم اثاثوں سے بالکل میل نہیں کھاتا۔”
یہ اقدام ان روایتی امیر ترین افراد کی نگرانی سے مختلف ہوگا، کیونکہ اس میں خاص طور پر ان لوگوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو جعلی کمپنیوں کے ذریعے ٹیکس چوری کرتے ہیں۔
ٹیکس چوری کے طریقے اور ان کی نگرانی
ایجنسی کا کہنا ہے کہ بعض افراد جعلی کمپنیاں بنا کر اپنی ذاتی اخراجات کو کمپنی کے اخراجات ظاہر کرتے ہیں، مہنگے اثاثے ان کمپنیوں کے نام پر رکھتے ہیں، جعلی کرائے داری کے معاہدے بناتے ہیں، یا فرضی قرضے دکھا کر آمدنی چھپاتے ہیں۔
اسی طرح، ایسے کاروباری افراد بھی ٹیکس حکام کی نظروں میں ہوں گے جو کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کی ادائیگیوں کو قبول نہیں کرتے، حالانکہ ان کے شعبے میں یہ عام ہے۔ اس کا مقصد صرف نقد لین دین کرنے والے کاروباروں کی نگرانی بڑھانا ہے تاکہ ٹیکس چوری کو روکا جا سکے۔
بڑی کمپنیوں اور غیر مقیم افراد پر بھی سختی
ایجنسی تریبیوتیریا نے غیر مقیم افراد کی جائیدادوں سے حاصل کردہ آمدنی، فنکاروں اور پیشہ ور کھلاڑیوں کی آمدنی پر بھی سخت کنٹرول نافذ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
اس کے علاوہ، بڑی کارپوریشنز پر بھی خاص توجہ دی جائے گی تاکہ وہ پیچیدہ ٹیکس چوری کے طریقے اختیار نہ کریں اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) کی غلط واپسی جیسے مسائل سے بچا جا سکے۔