لاہور کا حلقہ این اے 130 کیوں توجہ کا مرکز بن گیا؟
لاہور کا حلقہ این اے 130 مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی مقابلے کی وجہ سے ملک بھر میں توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
اس حلقے سے دیگر کئی امیدوار بھی قسمت آزمائی کر رہے ہیں تاہم نواز شریف اور یاسمین راشد کی وجہ سے یہاں کے الیکشن پر لوگوں کی خاص نظریں ہیں۔
این اے 130 لاہور داتا دربار، مسجد شہدا، انار کلی، موہنی روڈ، نہرو پارک، اسلام پورہ، ایم اے او کالج، جین مندر، صفاں والا چوک اور دیگر گنجان آباد علاقوں پر مشتمل ہے۔
نواز شریف اور ڈاکٹر یاسمین راشد کے علاوہ یہاں سے پیپلز پارٹی کے اقبال احمد خان، مرکزی مسلم لیگ کے خالد مسعود سندھو، جماعت اسلامی کے خلیق احمد بٹ اور دیگر امیدوار میدان میں ہیں۔
اس حلقے کی کُل آبادی 8 لاکھ 93 ہزار اور ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ سے زائد ہے۔
اس حلقے کے نیچے 3 صوبائی سیٹیں پی پی 170، 173 اور 174 ہیں جبکہ یہاں بڑی برادریاں آرائیں، جاٹ، کشمیری اور سید ہیں۔
اس حلقے کی اکثر سڑکیں بنی ہیں لیکن پھر بھی ٹوٹی سڑکوں، سیوریج، گندگی، ٹریفک کے رش، تجاوزات اور گندے نالے یہاں کے مسائل ہیں۔
اس حلقے کے لوگوں کی عوامی نمائندوں سے ملی جلی توقعات ہیں اور یہاں سے کچھ لوگ مایوس اور کچھ پُرامید ہیں۔
انتخابات کا دن قریب آتے ہی علاقوں کی سڑکوں پر مختلف امیدواروں کے بینرز لگ گئے ہیں جن میں مسلم لیگ ن کے زیادہ نمایاں ہیں۔