کاتالونیا میں مذہبی لوگوں کی تعداد 47 فیصد،اسپین میں سب سے کم شرح

بارسلونا(دوست نیوز)اسپین کے سوشیالوجیکل ریسرچ سینٹر (CIS) کے ڈیٹا کے مطابق، کاتالونیا میں ایسے افراد کی تعداد جو خود کو مذہب پر یقین رکھنے والے سمجھتے ہیں، 47 فیصد ہے، جو کہ اسپین میں سب سے کم شرح ہے۔ 2024 میں کاتالونیا کی 51 فیصد آبادی نے خود کو غیر مذہبی قرار دیا، جو ایک نیا رجحان ہے۔
اسپین کے باقی علاقوں میں یہ رجحان نسبتاً مستحکم ہے: 39 فیصد افراد خود کو ملحد، لاادری (agnostic) یا مذہب سے لاتعلق سمجھتے ہیں۔ یہ شرح کئی سالوں کی بڑھوتری کے بعد اب مستحکم ہو چکی ہے۔
فریر ای گواردیا فاؤنڈیشن کی رپورٹ “اعداد و شمار میں سیکولر ازم” بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ عقائد میں ایک نسلی تبدیلی آ رہی ہے۔ 18 سے 34 سال کی عمر کے نوجوانوں کی اکثریت خود کو غیر مذہبی قرار دیتی ہے۔
صنفی بنیاد پر نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ مذہبی ہیں، خاص طور پر ان خواتین میں جو کیتھولک مذہب پر عمل کرتی ہیں۔
اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ مذہبی رسومات اور عبادات سے عوامی وابستگی میں کمی آ رہی ہے۔ ان میں سے 10 میں سے 7 افراد، جو خود کو کیتھولک کہتے ہیں، حقیقت میں عبادات میں حصہ نہیں لیتے۔
یہ رجحان شادیوں میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔ اسپین میں 82 فیصد شادیاں سول (غیر مذہبی) ہوتی ہیں، جبکہ کاتالونیا میں یہ شرح 91 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو کہ تمام خودمختار علاقوں میں تیسری سب سے کم شرح ہے۔
اسی طرح، شادی سے باہر بچوں کی پیدائش کی شرح 50 فیصد ہے، جو کئی دہائیوں پر محیط رجحان کی تصدیق کرتی ہے۔
یہ رجحان طلباء میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، کیونکہ مذہبی تعلیم حاصل کرنے والے ہسپانوی طلباء کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے، حالانکہ اس مضمون کے اساتذہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
زیادہ طلباء سیکولر متبادل مضامین کا انتخاب کر رہے ہیں: پرائمری اسکول میں 43 فیصد، سیکنڈری (ESO) میں 46 فیصد، اور ہائی اسکول (Batxillerat) میں 66 فیصد۔ یہ رجحان خاص طور پر کاتالونیا، باسک ملک، اور بلیارک جزائر میں مضبوط ہے۔
اسپین میں اس وقت 2500 سے زائد کیتھولک تعلیمی ادارے موجود ہیں، جن میں سے 95 فیصد نیم نجی (concertada) ہیں اور انہیں عوامی فنڈنگ حاصل ہوتی ہے۔ کاتالونیا میں کیتھولک کنسرٹاڈا اسکولز کل اسکولوں کا 8 فیصد ہیں، جو کہ اسپین کے اوسط 9 فیصد سے کچھ کم ہے۔