ملکی معیشت ایسی زمین بوس نہیں ہوئی جیسی گزشتہ 5 سالوں میں ہوئی : مولانا فضل الرحمٰن
جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے صوبائے سندھ کے علاقے کندھ کوٹ میں جلسے کے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ چوری اور دھاندلی کرکے سابقہ حکومت کو لایا گیا تھا، کبھی ملک کی معیشت ایسی زمین بوس نہیں ہوئی جیسی گزشتہ 5 سالوں میں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں آئے روز لوگ اغواء اور قتل ہورہے ہیں اور یہاں کی قیادت بھی خاموشی اختیار کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں وطن عزیز میں خوشحالی چاہیے۔ مجھے کہا جا رہا ہے کہ لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے، اگر کسی طاقت ور کا ہاتھ غریب کے گریبان تک آئے گا تو وہ ہاتھ توڑ دیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات کو خراب کرنے کی بات کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے یہاں امریکا کو چلنے دیا نہ یہودیوں کو، امریکا افغانستان میں شکست کھا کر بھاگ چکا ہے۔ آج امریکا کی دفاعی قوت چین اور روس سے کمزور ہوچکی ہے۔
انہوں نے سیاسی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی فوج میں نئی بھرتیاں نہ ہونے کے برابر ہیں، امریکا کے 52 ریاستیں آپس میں لڑ رہی ہیں اور الگ ہونے کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔
امیر جے یو آئی (ف) نے بتایا کہ اسرائیل اور حماس کی لڑائی ہوئی، حماس کو دہشت گرد تنظیم کہا گیا۔ ہم قطر گئے اور حماس کی قیادت سے ملاقات کی۔
ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی آبادی پر مسلسل اسرائیلی بمباری جاری ہے، اب تک 25 ہزار بے گناہ عام شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انہیں فلسطینیوں کی نسل کشی کی کس نے اجازت دی ہے، امریکا اور پوری دنیا انسانی حقوق کی بات کرتی ہے، امریکا اور یورپ اسرائیل کو سپورٹ کررہے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے۔