"نسل کشی روکو” بارسلونا میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ

manifestacio-palestina-plasa-catalunya-180925-2048x1152

بارسلونا ─ فلسطین میں جاری جنگ کے خلاف جمعرات کو بارسلونا میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی، جس کا مرکزی نعرہ تھا "نسل کشی روکو”۔ یہ احتجاج عالمی سطح پر ہونے والی ان مظاہروں کا حصہ تھا جسے گلوبل سُمود فلوٹیلا نے مقامی تنظیموں اور مزدور یونینوں کے تعاون سے منظم کیا۔ مظاہرین نے پلاسا دی کاتالونیا سے مارچ شروع کر کے پاسیو دی گراسیا پر واقع یورپی یونین کے دفتر تک ریلی نکالی۔

منتظمین نے یورپی یونین اور دیگر ممالک پر اسرائیل کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اسلحے کی تجارت ختم کرنے اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی، ثقافتی اور کھیلوں کے تعلقات توڑنے کا مطالبہ کیا۔ گلوبل موومنٹ ٹو غزہ کے نمائندے پابلو کاسٹیلو نے کہا کہ عوامی طاقت صرف "متحرک ہونے میں ہے” تاکہ اس "بربریت” کو روکا جا سکے، جسے وہ "نسل کشی” قرار دیتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک تقریباً 65 ہزار فلسطینی ہلاک، پانچ لاکھ بے گھر اور لگ بھگ 250 صحافی شہید ہو چکے ہیں۔ جنگ کے دو سال مکمل ہونے پر 4 اکتوبر کو مزید مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں بارسلونا میں ایک احتجاج دوپہر 12 بجے جاردینیتس دی گراسیا میں ہوگا۔

مظاہرے سے قبل تقریباً 300 افراد نے لا رامبلا میں واقع کیرِفور سپر مارکیٹ کے سامنے اسرائیل کے بائیکاٹ کے سلسلے میں احتجاج کیا۔ انتظامیہ نے مظاہرین کو اندر داخل ہونے سے روکنے کے لیے دکان بند کر دی۔

اسی دوران اقوام متحدہ کی ایک کمیشن نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو، وزیر دفاع یواف گیلنت اور صدر آئزک ہرزوگ کی قیادت میں فلسطینیوں کے خلاف "نسل کشی” جاری ہے، اور یہ خطرہ صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ مغربی کنارے تک پھیل سکتا ہے۔

مظاہروں میں طلبہ اور تعلیمی ادارے بھی شریک ہوئے۔ جمعرات کی صبح یونیورسٹی طلبہ نے ایوینگودا دیagonaل کو بند کر کے احتجاج کیا اور "نسل کشی روکو، فلسطین سے یکجہتی” کے نعرے لگائے۔ دوپہر کو اسکولوں میں بھی 30 منٹ کے لیے تدریسی سرگرمیاں معطل کر کے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کیا گیا۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے