ہسپانوی وزیراعظم نے غزہ کی صورتحال کو “نسل کشی” قرار دیا، فلسطین کی مکمل رکنیت کا مطالبہ

IMG_0102

نیو یارک، 22 ستمبر 2025 — ہسپانوی وزیرِاعظم پیدرو سانچزنے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے مسئلے پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غزہ کی صورتحال کو “نسل کشی” قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ فلسطین کو اقوامِ متحدہ کا مکمل رکن بنایا جائے۔

سانچز نے کہا: “انسانی وقار کے نام پر، اس قتلِ عام کو روکا جائے”۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنا ایک اہم قدم ہے لیکن یہ “صرف آغاز ہے، انجام نہیں”۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ اس وقت بھی غزہ پر بمباری جاری ہے اور بھوک سے عورتیں، بچے اور بزرگ مر رہے ہیں۔ ان کے مطابق تاریخ اُن لوگوں کو “بے رحم فیصلہ” سنائے گی جو خاموش رہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس “بے حسی اور بھلا دیے جانے کے خلاف اخلاقی بغاوت” ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اجتماعی عزم کے ساتھ “بربریت کو روکا جائے”۔

خطاب کے دوران سانچز نے اعلان کیا کہ اسپین نے اسرائیل پر اسلحہ کی فروخت پر پابندی کے لیے اقدامات کیے ہیں اور مزید “بہادرانہ فیصلے” کرے گا تاکہ امن ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا: “اسپین کے پاس نسل کشی کو روکنے کا منصوبہ ہے اور ہم اسے عملی جامہ پہناتے رہیں گے کیونکہ غزہ کو اس کی ضرورت ہے”۔

سانچز نے آخر میں کہا: “عام فہم اور بنیادی انسانیت کا ساتھ دیں، تاکہ 22 ستمبر کو ایک تاریخی آغاز کے طور پر یاد رکھا جائے اور ناانصافی ہمیں بے حس نہ کرے”۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے