بارسلونا نے فلسطین کے لیے “ضلع 11” کا آغاز کر دیا، 1.5 ملین یورو کا بجٹ مختص

Screenshot
بارسلونا کے میئر جاؤما کولبونی نے اعلان کیا ہے کہ شہر میں فلسطین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے “ضلع 11” قائم کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام سابق میئر پاسکوال ماراگال کی 1995 کی اُس پہل کی یاد دلاتا ہے جس کے تحت بوسنیا کی جنگ کے بعد ساراےوو کے ساتھ تعاون کا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔
سٹی ہال میں منعقدہ تقریب میں کولبونی نے کہا: “اس اقدام کے ذریعے ہم فلسطینی عوام کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ اپنے وطن میں جینے کا حق رکھتے ہیں۔”

یہ نیا ڈھانچہ، جس کی قیادت نائب میئر ماریا یوخینیا گائے کریں گی، 1.5 ملین یورو کے ابتدائی بجٹ کے ساتھ کام کرے گا۔ اس کا مقصد فلسطینی شہروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا اور شہری منصوبہ بندی، صحت، تعلیم اور سماجی خدمات کے شعبوں میں بارسلونا کے تجربات سے مدد فراہم کرنا ہے۔ منصوبے کے مشاورتی کمیٹی کی سربراہی مانیل ویلا کریں گے، جو پہلے ساراےوو کے ساتھ “ضلع 11” کے ذمے دار رہ چکے ہیں۔
پہلا قدم فلسطینی شہر رام اللہ کے ساتھ تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوگا جو 15 اکتوبر کو متوقع ہے۔ اس کے بعد بیت لحم، نابلس اور عمان کے ساتھ بھی اسی نوعیت کے معاہدے کیے جائیں گے۔
میئر کولبونی نے کہا کہ یہ اقدام “امن کی پالیسی” ہے اور اس کا مقصد محض اظہارِ یکجہتی نہیں بلکہ عملی تعاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت سے تباہی کے بعد مستقبل میں تعمیرِ نو ناگزیر ہوگی اور بارسلونا اس میں کردار ادا کرے گا۔
بارسلونا بلدیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی (UNRWA) کے ساتھ موجودہ معاہدے کے تحت اپنی مالی معاونت بھی دگنی کر دی ہے۔ فلسطینی شہروں کے میئرز نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے بارسلونا کے اقدام پر شکریہ ادا کیا۔
رام اللہ کے میئر عیسیٰ کاسیس نے اس اقدام کو “امید کی علامت” قرار دیا جبکہ بیت لحم کے میئر ماہر کناواتی نے اسے تاریخی یکجہتی کا عمل قرار دیا۔ غزہ کے میئر یحییٰ السرّاج نے کہا کہ بارسلونا نے مشکل ترین وقت میں ساتھ دے کر دوستی اور عزم کا ثبوت دیا ہے۔