اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد اسی وقت ممکن ہے جب “آگے بڑھنے کی واضح اور ایماندارانہ نیت” ہو ،شاہ فلیپ ششم کا ہسپانوی شہریوں سے خطاب

IMG_0099

نیویارک: اسپین کے بادشاہ فلیپ ششم نے نیویارک میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا اس وقت کثیرالجہتی سفارتکاری کے ایک “نہایت اہم اور نازک لمحے” سے گزر رہی ہے جو کسی قسم کی “ہچکچاہٹ” کا متحمل نہیں ہوسکتا اور اس کے لیے “مضبوط، یکجہتی اور مؤثر تعاون” درکار ہے۔

یہ خطاب انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے آغاز پر نیویارک میں مقیم ہسپانوی برادری سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ بادشاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد اسی وقت ممکن ہے جب “آگے بڑھنے کی واضح اور ایماندارانہ نیت” ہو اور دنیا کو “مفاداتی تقسیم، غفلت، مایوسیوں اور پیچھے ہٹنے” سے گریز کرنا ہوگا۔

شاہ فلیپ ششم کے مطابق اقوام متحدہ کے قیام کا مقصد دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ عہد کرنا تھا کہ آئندہ نسلوں کو خوف، تشدد اور دھمکیوں کے سائے میں نہیں جینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وعدے کی پاسداری کا مطلب ماضی کو دہرانا نہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھانا ہے۔

بادشاہ نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کو ہر اس کوشش میں کارگر بنایا جائے جو بین الاقوامی قانون کے مطابق تنازعات کے حل، پناہ گزینوں کی مدد، تقسیم کے بجائے ہم آہنگی کے فروغ اور امن کے لیے قائم ہونے والے اتحادوں کی مضبوطی کی غرض سے ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسپین اس 80ویں اجلاس میں اس عزم کے ساتھ شریک ہے کہ “شامل اور مضبوط کثیرالجہتی نظام” ہی موجودہ دور کے بڑے چیلنجوں کا سب سے مؤثر حل ہے۔

شاہ فلیپ ششم نے نیویارک میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں خدمات انجام دینے والے ہسپانوی شہریوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی محنت اس بات کا ثبوت ہے کہ اسپین کا کثیرالجہتی نظام سے تعلق محض زبانی دعویٰ نہیں بلکہ عملی، زندہ اور مؤثر وابستگی ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے