’’ایسی جمہوریت صحت مند نہیں جہاں سانچیز وزیرِاعظم رہیں‘‘فیخوؤ

میڈرڈ، 24 ستمبر 2025 — اسپین کی اپوزیشن پارٹی پاپولر پارٹی (PP) کے رہنما البرتو نونییز فیخوؤ نے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایسی کوئی جمہوریت صحت مند نہیں ہو سکتی جہاں سانچیز وزیرِاعظم ہوں۔‘‘
یہ بیان جج خوان کارلوس پینادو کے تازہ فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں بیگونیا گومیز کیس میں مبینہ بدعنوانی کے مقدمے کو عوامی جیوری کے ذریعے سننے کا حکم دیا گیا۔ اس سے صرف ایک دن قبل باداخوز کی عدالت نے سانچیز کے بھائی دیود سانچیز کے خلاف فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
فیخوؤ نے دعویٰ کیا کہ ’’حکومت، پارٹی اور سانچیز کے خاندان کی عدالتی ایجنڈا ناقابلِ برداشت ہو چکا ہے‘‘ اور کہا کہ ’’اسکینڈلز اب روز کا معمول ہیں۔‘‘ ان کے مطابق خود وزیرِاعظم کی بدعنوانی کے کیسز میں مداخلت بھی عدالتی شک کے دائرے میں ہے۔
پاپولر پارٹی کے رہنما نے یورپ سے موازنہ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ’’کتنے جمہوری ممالک یہ برداشت کر سکتے ہیں کہ وزیرِاعظم کے دو قریبی رشتہ دار عدالت کے کٹہرے میں کھڑے ہوں؟‘‘ انہوں نے سانچیز کے اتحادی جماعتوں کو بھی ہدف بنایا اور پوچھا کہ ’’یہ سب دیکھنے کے باوجود اتحادی اس تماشے کا حصہ کیوں بنے ہوئے ہیں؟‘‘
فیخوؤ کے مطابق ’’سانچیز کا پورا سیاسی دائرہ مشتبہ جرائم کی تحقیقات میں ہے اور وہ ہمیشہ ایسے افراد کے سائے میں رہے ہیں جو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ صرف پروپیگنڈا نہیں بلکہ عدالتیں، ابتدائی عدالتوں سے لے کر صوبائی عدالتوں اور ایکسٹریمادورا کی اعلیٰ عدالت تک، ان معاملات کی تصدیق کر رہی ہیں۔‘‘
اپنی گفتگو کے اختتام پر فیخوؤ نے کہا: ’’فوجداری ذمہ داری عدالت طے کرے گی لیکن سیاسی فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے — سانچیز اس گند کے ذمہ دار ہیں، اور انہیں استعفیٰ دینا چاہیے۔‘‘