بارسلونا میں “بہتر باہمی ہم آہنگی” کے ساتھ لا مرثے میلہ، دس لاکھ سے زائد شرکاء کی شرکت

Screenshot

Screenshot

بارسلونا – سالانہ فیستا دے لا مرثے (La Mercè) اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ پانچ روزہ جشن میں دس لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی، جسے بلدیہ بارسلونا نے “بہترین باہمی ہم آہنگی” کا مظاہرہ قرار دیا۔ ادارہ برائے ثقافتی پروگرامز (ICUB) کے ڈائریکٹر ایستے وے کارامیس نے کہا کہ “عوام کی شاندار پذیرائی قابلِ تحسین رہی۔”

روایتی طور پر، اختتامی تقریب میں پائرو میوزیکل (آتشبازی اور موسیقی کا امتزاج) شامل ہے، جو اس سال گلوکار بھائیوں استوپا (Estopa) کے منتخب کردہ گانوں پر مبنی ہوگا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس موقع پر وہ اپنا نیا گانا “کامیلا” پیش کریں گے، جو دی ٹایٹس (The Tyets) کے ساتھ مشترکہ تخلیق ہے۔ اس تقریب کے ساتھ ہی تین سال بعد خشک سالی کے سبب بند رہنے والے فونت ماجیکا (جادوئی فوارے) کو بھی دوبارہ کھولا جائے گا۔

اس سال پہلی بار پارک دے فورم میں اسٹریٹ آرٹس کے شو منعقد ہوئے جو پہلے مونتجوئک قلعے میں ہوتے تھے۔ اسی طرح پارک گوئل نے “امتیریل” نامی نئے شو کی میزبانی کی، جو کاتالونیا کے غیر مادی ثقافتی ورثے کو خراجِ تحسین ہے۔

کارامیس کے مطابق، مقبول روایتی تقریبات جیسے جلوس اور کوریفو (Correfoc) شاندار طریقے سے کامیاب رہیں۔ بڑی موسیقی تقریبات، خاص طور پر ایونیدا دے رینا ماریا کرستینا اور بوگاتیل بیچ پر منعقدہ کنسرٹس، بڑی تعداد میں سامعین کے باوجود خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق، امسال میلے میں 100 سے زائد کنسرٹس، 70 سے زائد سرکس، رقص اور تھیٹر کمپنیاں، اور 50 سے زائد ثقافتی مظاہرے پیش کیے گئے۔

رواں سال مہمان شہر مانچسٹر رہا، جس کے فنکاروں نے بارسلونا کے فنکاروں کے ساتھ مل کر نئی تخلیقات پیش کیں، جن میں شہر کی علامتی “شہد کی دو مکھیاں” بھی شامل ہیں جو آئندہ بارسلونا کے ثقافتی ورثے کا حصہ ہوں گی۔

میئر جاوٴمے کولبونی نے اعلان کیا کہ آئندہ سال (2026) مہمان شہر شنگھائی ہوگا، کیونکہ بارسلونا اور شنگھائی کے درمیان شہر کی شراکت داری (Sister City Agreement) کو 25 سال مکمل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ “شنگھائی چین کا ایک بڑا تخلیقی شہر ہے، اور اس کی شمولیت دونوں شہروں کے ثقافتی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔”

یہ پہلا موقع ہوگا کہ کوئی ایشیائی شہر فیستا دے لا مرثے کا مہمان بنایا جائے گا۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے