“حماس پر جنسی زیادتیوں کا الزام محض افواہ ہے”آنا الکالدے

بارسلونا (دوست مانیٹرنگ ڈیسک) – اسپین کی سماجی کارکن اور معروف سرگرم رہنما آنا الکالدے، جو “باربی غزہ” کے نام سے جانی جاتی ہیں، نے حماس پر قید کے دوران اسرائیلی خواتین یرغمالیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل میں لائیو انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ:“یہ سب جھوٹ ہے، ریپ کا ڈرامہ رچایا گیا ہے۔ خود وہ لڑکیاں جنہیں یرغمال بنایا گیا تھا، بیان دے چکی ہیں کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا گیا۔”
ان کا یہ دعویٰ اقوام متحدہ کی رپورٹ اور متعدد اسرائیلی خواتین یرغمالیوں کی گواہیوں کے برعکس ہے، جنہوں نے رہائی کے بعد جنسی تشدد اور بدسلوکی کی تفصیلات بیان کی تھیں۔
آنا الکالدے نے مزید کہا:“بلکہ ایک خاتون نے تو یہ کہا کہ وہ بدصورت محسوس کر رہی تھی کیونکہ اس کے ساتھ کچھ نہیں کیا گیا۔”جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ حماس کی حمایت کرتی ہیں تو انہوں نے جواب دیا:
“میں قتل و غارت کے خلاف ہوں، صہیونیت اور بالادستی کے خلاف ہوں۔ میں نہ اسرائیلیوں کی موت چاہتی ہوں اور نہ ہی فلسطینیوں کی۔ یہی فرق ہے۔”
انہوں نے یرغمالیوں کی رہائی کی حمایت کا اظہار بھی کیا۔
آنا الکالدے اس وقت اس بین الاقوامی “غزہ فلوٹیلا” کا حصہ ہیں جو محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہوئی ہے۔ وہ اس فلوٹیلا کا سوشل میڈیا مواد سنبھالتی ہیں اور انسٹاگرام پر ان کے ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد فالوورز ہیں۔
یاد رہے کہ آنا الکالدے سن 2000 میں اسلام قبول کر چکی ہیں اور “حانان” کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں۔ وہ چھ بچوں کی ماں اور پیشے کے لحاظ سے سوشل ورکر ہیں