سانچیز کا آیوسو کو انتباہ: حقِ اسقاطِ حمل کے تحفظ کے لیے آئینی عدالت تک جائیں گے

IMG_1531

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کے وزیرِاعظم اور سوشلسٹ پارٹی (PSOE) کے سیکریٹری جنرل پیدرو سانچیز نے کمیونٹی آف میڈرڈ کی صدر ایزابیل دیاث آیوسو کو کڑی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے اسقاطِ حمل کے حق کے تحفظ کے لیے حکومت تمام قانونی ذرائع استعمال کرے گی، اور اگر ضرورت پڑی تو آئینی عدالت (Tribunal Constitucional) سے بھی رجوع کیا جائے گا۔

سانچیز کا یہ ردِعمل آیوسو کے اُن بیانات کے بعد سامنے آیا ہے جن میں انہوں نے اسقاطِ حمل سے انکار کرنے والے ڈاکٹروں کا سرکاری رجسٹر بنانے سے انکار کیا تھا، جسے انہوں نے “ڈاکٹروں کی سیاہ فہرست” قرار دیا۔ مرکزی حکومت نے خطے کی حکومتوں کو یہ فہرستیں مرتب کرنے کی ہدایت دے رکھی ہے تاکہ خواتین کو طبی سہولتوں تک آسان رسائی حاصل ہو سکے۔

سانچیز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (X) پر جاری بیان میں کہا کہ:“حکومت اپنے تمام قانونی اختیارات استعمال کرے گی تاکہ خواتین کے حقوق اور ان کی عزتِ نفس کا احترام یقینی بنایا جا سکے۔ اور اگر ضرورت پڑی تو ہم آئین اور آئینی عدالت تک بھی جائیں گے۔”

وزیرِاعظم نے آیوسو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ:“یہ ہے وہ آزادی جس کا وعدہ آیوسو کرتی ہیں — ایسی آزادی جو خواتین کو دوبارہ خفیہ طور پر لندن جانے پر مجبور کر دے۔ طبقاتی تفریق اور قدامت پسندی کی طرف واپسی، پچاس سال پیچھے جانے کے مترادف ہے، اور ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔”

آیوسو نے یہ بیان اسمبلی کی ایک نشست میں دیا، جہاں ماس میڈرڈ کی رہنما مانویلا برگروت نے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ قانون پر عمل کرتے ہوئے اعتراض کرنے والے ڈاکٹروں کی فہرست پیش کریں۔جواب میں آیوسو نے کہا کہ:“میڈرڈ میں کسی کو بھی نشانہ نہیں بنایا جائے گا، نہ کسی عورت کو اسقاطِ حمل کرنے پر، نہ انکار پر، اور نہ ہی کسی ڈاکٹر کو جو یہ عمل کرے یا نہ کرے۔ اگر کسی کو یہ پسند نہیں، تو وہ کہیں اور جا کر اسقاطِ حمل کروائے۔”

واضح رہے کہ پیدرو سانچیز نے حالیہ ہفتوں میں اسپین کے آئین میں ترمیم کی تجویز بھی پیش کی تھی تاکہ حقِ اسقاطِ حمل کو آئینی تحفظ دیا جا سکے، تاہم پاپولر پارٹی (PP) نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے تعاون سے انکار کر دیا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے