اسپین میں تمباکو کے خلاف نئی جنگ: اسپتالوں سے لے کر ریستورانوں کی چھتوں تک مکمل پابندی کی تیاری

IMG_1799

میڈرڈ(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین میں تمباکو نوشی کے خلاف مہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ حکومت نے نئی انسدادِ تمباکو قانون (Ley Antitabaco) میں ترمیم کرتے ہوئے سگریٹ نوشی پر پابندی کے دائرے کو مزید وسیع کر دیا ہے، جس کے تحت اب ریستورانوں اور کیفے کی چھتوں (terrazas)، اسپتالوں کے باہر، یونیورسٹی کیمپس، کھیلوں کے میدانوں، بچوں کے پارکوں، ٹرانسپورٹ اسٹیشنوں اور عوامی تقریبات کے کھلے مقامات پر بھی سگریٹ پینا منع ہوگا۔

یہ قانون، جو ستمبر 2025 میں منظور ہوا، اسپین میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران تمباکو کے خلاف سب سے بڑی اصلاح قرار دیا جا رہا ہے۔

تمباکو کے خلاف 37 سالہ جدوجہد

اسپین میں تمباکو نوشی کے خلاف باقاعدہ اقدامات 1988 میں شروع ہوئے تھے جب پہلی بار اسپتالوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی لگائی گئی۔ ابتدا میں کاروباری حلقوں کی مزاحمت کے باوجود، دھواں اور بدبو سے پاک ماحول کے فوائد نے عوامی حمایت حاصل کر لی۔

اس کے بعد بتدریج دائرہ وسیع ہوتا گیا:

  • 1988: اسپتالوں، اسکولوں، تھیٹروں، سینماؤں اور لفٹوں میں پابندی۔
  • 1992: 90 منٹ سے کم دورانیے والی پروازوں پر تمباکو نوشی ممنوع۔
  • 1999: اسپین سے آنے اور جانے والی تمام پروازوں، شہری و بین الاضلاعی بسوں میں مکمل پابندی۔

بڑے قانونی سنگِ میل

  • 2005 (Ley 28/2005): تمام دفاتر میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی۔ ریستورانوں میں صرف مخصوص حصوں میں اجازت۔
  • 2010 (Ley 42/2010): تمام تفریحی و کاروباری مراکز (بار، نائٹ کلب، ریستوران، جوا خانے) میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی۔ اسپتالوں اور اسکولوں کے قریب تمباکو نوشی ممنوع۔

بعد ازاں کئی خودمختار کمیونٹیوں جیسے گالیسیا، کاتالونیا، بیلیئرز اور کیناریاز نے اس دائرے کو مزید بڑھایا اور ساحلوں اور عوامی تفریحی مقامات پر بھی پابندی عائد کر دی۔

تمباکو نوشی کے اعداد و شمار

وزارتِ صحت کے مطابق اسپین میں 15 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 8.6 ملین افراد روزانہ سگریٹ پیتے ہیں، جب کہ 20 ملین سے زائد افراد غیر تمباکو نوش ہیں۔

  • 2020 میں مردوں میں تمباکو نوشی کی شرح 36.7 فیصد اور خواتین میں 7.8 فیصد رہی۔
  • تمباکو نوشی سے منسلک اموات اسپین میں 18.9 فیصد تک ہیں۔
  • ماہرین کے مطابق، کینسر کے ہر 10 میں سے 8 کیسز (بالخصوص پھیپھڑوں اور حلق کے کینسر) کا تعلق تمباکو نوشی سے ہوتا ہے۔

یورپ میں انسدادِ تمباکو اقدامات

یورپ کے کئی ممالک نے بھی تمباکو کے خلاف سخت اقدامات کیے ہیں۔

  • آئرلینڈ اور برطانیہ اس حوالے سے سب سے سخت قوانین والے ممالک سمجھے جاتے ہیں۔
  • فرانس میں 2016 سے سگریٹ کے “نیوٹرل پیکٹ” لازمی ہیں اور اب ساحلوں اور اسکولوں کے قریب سگریٹ نوشی ممنوع ہے۔
  • نیدرلینڈز نے 2022 سے تمام اندرونی “اسموکنگ ایریاز” ختم کر دیے ہیں۔
  • سویڈن نے 2018 سے ریستورانوں اور کیفے کی چھتوں پر سگریٹ نوشی پر پابندی لگا رکھی ہے۔

اسپین میں اگلا قدم

نئی اصلاحات کے مطابق سگریٹ نوشی اور “ویپنگ” دونوں ہی ایک ہی درجے میں شامل کیے گئے ہیں۔

قانون میں ڈسپوزیبل ویپز کی فروخت پر پابندی، نابالغوں کے لیے مکمل ممنوعہ اور 15 میٹر کے حفاظتی زون جیسے اقدامات شامل ہیں۔

یہ تمام اصلاحات اس بات کا اشارہ ہیں کہ اسپین، یورپی ممالک کی صف میں شامل ہو کر ایک تمباکو سے پاک معاشرہ قائم کرنے کی سمت بڑھ رہا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے