پیدرو سانچیز کی پاپولر پارٹی کی حکومتوں سے اپیل: رہائشی قانون پر عمل کر کے مکانات کی قیمتیں کم کریں

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز نے پاپولر پارٹی (PP) کے زیرِ انتظام صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رہائشی قانون (Ley de Vivienda) پر عمل درآمد کریں تاکہ مکانات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو قابو میں لایا جا سکے۔
سانچیز نے ریڈیو چینل “Cadena SER” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ قانون صوبائی حکومتوں کو “ایسے اہم شعبے میں مداخلت کی طاقت دیتا ہے جو فی الحال ملک میں 60 فیصد عدم مساوات کی جڑ سمجھا جا رہا ہے، یعنی رہائش تک رسائی کا فقدان۔”
انہوں نے الزام عائد کیا کہ میڈرڈ سمیت کئی بلدیاتی ادارے اور صوبے، جو پاپولر پارٹی کے زیرِ انتظام ہیں، “سیاسی نظریات، ہٹ دھرمی اور جانب داری” کی بنیاد پر اس قانون پر عمل نہیں کر رہے۔
وزیراعظم نے مثال دیتے ہوئے کہا، “جہاں یہ قانون نافذ کیا گیا ہے، مثلاً کاتالونیا میں، خصوصاً بارسلونا جیسے بڑے شہر میں، وہاں کرایوں اور مکانات کی خریداری کی قیمتوں میں اضافے کی رفتار میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔ مگر یہ پالیسیز مستقل بنیادوں پر جاری رکھنا ضروری ہے۔”
سانچیز نے کہا کہ ان کی حکومت “رہائشی پالیسیوں کا نظریہ تبدیل کر رہی ہے”۔ ان کے مطابق ماضی میں بائیں بازو کی حکومتوں نے معمولی اقدامات کیے تھے، لیکن موجودہ حکومت نے واضح طور پر مارکیٹ میں مداخلت کی ہے۔
انہوں نے کہا، “جیسے ہم نے یوکرین جنگ کے دوران توانائی کے شعبے میں مداخلت کی تھی جب مہنگائی 10 فیصد تک جا پہنچی تھی، ویسے ہی ہم اب رہائشی مارکیٹ میں مداخلت کر رہے ہیں۔”
سانچیز نے مزید بتایا کہ حکومت رہائشی منصوبوں کے تحت تحفظ یافتہ مکانات تعمیر کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ یہ مکانات ’فنڈز بوئتر‘ (سرمایہ کاری کے بڑے گروپس) کو فروخت نہ کیے جائیں، جیسا کہ ماضی میں پاپولر پارٹی کے دور میں ہوا تھا۔
وزیراعظم نے مزید یاد دلایا کہ حکومت نے قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے دیگر اقدامات بھی کیے ہیں، جن میں سیاحتی رہائش گاہوں کے اندراج کا نظام اور ’گولڈن ویزا‘ اسکیم کا خاتمہ شامل ہے۔ اس اسکیم کے تحت غیر یورپی شہری 5 لاکھ یورو سے زائد مالیت کی جائیداد خرید کر اسپین میں رہائش کا حق حاصل کر سکتے تھے۔