مردوں میں الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کے استعمال سے تولیدی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے،میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر آنا گائیتیرو

میڈرڈ(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کے ایچ ایم فرٹیلیٹی سینٹر کی میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر آنا گائیتیرو نے خبردار کیا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ غذائیں، جو چینی، مصنوعی اجزا اور ٹرانس فیٹس سے بھرپور ہوتی ہیں، مردوں میں آکسیڈیٹیو اسٹریس اور نظامی سوزش پیدا کرتی ہیں، جو آگے چل کر بانجھ پن کا باعث بن سکتی ہیں۔
ڈاکٹر گائیتیرو کے مطابق، ان غذاؤں کے زیادہ استعمال سے جسم میں خطرناک مالیکیولز (Reactive Oxygen Species) بنتی ہیں جو ڈی این اے، پروٹین اور خلیاتی جھلیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ انہوں نے کہا، “نطفے (اسپرم) خاص طور پر ان نقصانات کے لیے حساس ہوتے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ اسپرم کی تجدید کا عمل صرف 72 دن میں مکمل ہوتا ہے، اس لیے اس کی کوالٹی پچھلے تین ماہ کے دوران مرد کے غذائی اور صحت کے عادات کی عکاسی کرتی ہے۔
مزید کہا گیا کہ مصنوعی مٹھاس، رنگ اور ہائیڈروجن فیٹس کے مسلسل استعمال سے جسم میں سوزش بڑھتی ہے اور اینٹی آکسیڈنٹ انزائمز کی سرگرمی کم ہوجاتی ہے، جس سے میٹابولک اور قلبی امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹر گائیتیرو نے یہ بھی نشاندہی کی کہ زیادہ چینی اور فرکٹوز کا استعمال انسولین اور ٹیسٹوسٹیرون جیسی تولیدی ہارمونز کو متاثر کرتا ہے، جس سے اسپرم کی پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بِسفینول اے اور فتھالیٹس جیسے کیمیکل، جو پروسیسڈ فوڈ کے پیکنگ میں استعمال ہوتے ہیں، ہارمونی نظام میں خلل ڈال کر تولیدی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ مردوں کو اپنی فرٹیلیٹی کے تحفظ کے لیے مدیترانی خوراک (Mediterranean diet) اپنانی چاہیے، جس میں زیتون کا تیل، پھل، سبزیاں، دالیں اور مچھلی شامل ہوں، جبکہ اخروٹ، ایواکاڈو، سمندری غذا اور مکمل اناج جیسے قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ استعمال کیے جائیں۔
ان کے مطابق، اگر مرد پروسیسڈ اور پیک شدہ اشیاء کے بجائے تازہ اور گھریلو کھانے کو ترجیح دیں تو اس سے نہ صرف ان کی تولیدی صحت بہتر ہوگی بلکہ مجموعی صحت اور معیارِ زندگی پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔
ڈاکٹر گائیتیرو نے آخر میں کہا، “مردانہ بانجھ پن ان جوڑوں میں 50 فیصد تک پایا جاتا ہے جنہیں تولیدی مسائل درپیش ہوں۔ صحت مند غذا اپنانے سے نہ صرف حمل کے امکانات بڑھتے ہیں بلکہ مجموعی جسمانی و ذہنی تندرستی بھی بہتر ہوتی ہے۔”