پیدرو سانچز کی حکومت مفلوج، حمایت ختم، بجٹ معطل، قوانین رک گئے اور یورپی فنڈز خطرے میں

Screenshot

Screenshot

بارسلونا (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)کاتالان جماعت جونتس پر کاتالونیا نے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز کی حکومت سے تمام تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد اسپین میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ جماعت کے سات اراکینِ کانگریس اور چار سینیٹرز نے واضح کیا ہے کہ وہ حکومت یا اس کی اتحادی جماعت سومار کی کسی بھی قانون سازی یا حکومتی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے۔

پارٹی کی پارلیمانی ترجمان میریم نوگیرس نے کہا، “اب کوئی گنجائش باقی نہیں رہی، صفر۔” ان کے مطابق جونتس اب ہر حکومتی اقدام، بشمول بجٹ، کے خلاف ویٹو پیش کرے گی۔

یہ فیصلہ وزیرِاعظم سانچیز کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو پہلے ہی پارلیمانی اکثریت کے لیے نازک توازن پر انحصار کر رہے تھے۔ اب ان کے سامنے تین ہی راستے بچے ہیں: عام انتخابات کا اعلان، پاپولر پارٹی (PP) یا ووکس سے مفاہمت، یا پھر اقتدار پر قابض رہتے ہوئے بغیر حکومت کیے وقت گزارنا۔

نوگیرس نے تصدیق کی کہ ان کی جماعت حکومت کی کسی بھی قانون سازی کو آگے بڑھنے نہیں دے گی، خواہ وہ عدالتی اصلاحات ہوں، قومی صحت کا نظام، میڈیا، معذور افراد سے متعلق قوانین، یونیورسٹی اصلاحات یا دفاعی تجارت سے متعلق تجاویز۔ صرف چند منصوبے، مثلاً سینما قانون، صارفین کی دیکھ بھال، سماجی معیشت، پائیدار نقل و حرکت، اور ای ایل اے کے مریضوں کے لیے امدادی پیکیج، ان کی حمایت حاصل کریں گے کیونکہ ان میں جونتس کی تجاویز پہلے ہی شامل کر لی گئی ہیں۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ سانچیز نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے اور “کاتالونیا کے ساتھ وعدے توڑنے کے نتائج نکلتے ہیں۔” نوگیرس نے یہ بھی واضح کیا کہ جونتس کسی بھی ایسی تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت نہیں کرے گی جس کی قیادت پاپولر پارٹی اور ووکس کریں۔

اس اعلان کے بعد تقریباً پچاس حکومتی منصوبے اور قانون سازی کے مسودے التوا میں پڑ گئے ہیں۔ یوں سانچیز حکومت کا پارلیمانی توازن بکھر گیا ہے اور بجٹ پیش کیے جانے کی امید بھی دم توڑ گئی ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت بجٹ پارلیمان میں پیش بھی کرے تو اس کے منظور ہونے کے کوئی امکانات نہیں، اور اس سے صرف یہ ظاہر ہوگا کہ حکومت ایوان کا اعتماد کھو چکی ہے۔ ماضی میں 2019 میں بھی جب کاتالان جماعتوں نے سانچیز کا بجٹ مسترد کیا تھا تو انہوں نے خود انتخابات کا اعلان کیا تھا۔

اب صورتحال پھر وہی ہے: حکومت کے پاس نہ حمایت ہے، نہ قانون سازی کی گنجائش، اور نہ ہی یورپی اصلاحاتی فنڈز کے حصول کی یقین دہانی۔

کاتالان رہنما کارلس پوجدیمونت نے کہا کہ “سانچیز کرسی پر تو بیٹھ سکتے ہیں مگر حکومت نہیں کر سکیں گے۔” جونتس کا ماننا ہے کہ سانچیز کی حکومت اب صرف چند مہینے ہی چل پائے گی کیونکہ دیگر اتحادی جماعتیں بھی جلد انتخابات کا مطالبہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت نے بروقت فیصلہ نہ کیا تو اسپین ایک طویل سیاسی جمود کا شکار ہو سکتا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے