سابق مئیر بارسلوناآدا کولاو نے میئر شپ کی دوڑ سے کنارہ کشی اختیار کر لی، ذاتی زندگی اور سماجی سرگرمیوں پر توجہ دینے کا اعلان
Screenshot
بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)بارسلونا کی سابق میئر اور کومونز جماعت کی رہنما آدا کولاو نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب سیاست سے مکمل طور پر الگ ہو رہی ہیں اور آئندہ کسی بھی انتخاب، بلدیاتی یا قومی، میں حصہ نہیں لیں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ آٹھ برس تک شہر کی قیادت کرنا ان کے اور ان کے خاندان کے لیے بہت بھاری ثابت ہوا، اس لیے اب وہ اپنی ذاتی زندگی اور سماجی و انسانی حقوق کے کاموں پر توجہ دیں گی۔

کولاو، جو 2015 سے 2023 تک بارسلونا کی پہلی خاتون میئر رہیں، نے اعتراف کیا کہ انہیں فخر ہے کہ ان کے دور میں شہری بہبود، رہائش اور ماحول کے حوالے سے متعدد اقدامات کیے گئے، باوجود اس کے کہ انہیں بڑے کارپوریٹ اداروں اور دباؤ گروپوں کی جانب سے 20 سے زائد مقدمات کا سامنا کرنا پڑا، جو بعد میں سب خارج ہو گئے۔
انہوں نے کہا، “میں ہمیشہ کی طرح عوامی خدمت اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم رہوں گی، خاص طور پر فلسطین کے عوام کے حق میں اور جاری نسل کشی کے خلاف آواز اٹھاتی رہوں گی۔”

کولاو پچھلے ایک سال سے سیاسی عہدے سے الگ ہو کر یورپ میں سماجی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، خاص طور پر اٹلی میں انہوں نے مختلف کانفرنسوں اور لیکچرز میں شرکت کی۔ وہ فنداثیؤ سینتیت کومو (Fundació Sentit Comú) کی صدر بھی ہیں، جو سماجی شعور اور سیاسی اصلاحات کے موضوعات پر کام کرتی ہے۔
ان کے سیاست چھوڑنے کے بعد بارسلونا اَن کومو (BComú) جماعت ایک نئے دوراہے پر کھڑی ہے۔ پارٹی آئندہ سال بلدیاتی انتخابات کے لیے امیدوار کا انتخاب کرے گی، لیکن تاحال کسی نے باضابطہ طور پر امیدوار بننے کا اعلان نہیں کیا۔ ممکنہ ناموں میں جیراردو پثارئیلو، جاومے اسینس اور ادیب باب پاپ شامل ہیں۔

کولاو نے اپنے الوداعی خطاب میں کہا تھا کہ “اداروں میں محض عادت کے باعث رہنا درست نہیں۔” انہوں نے شہر کی طاقتور اشرافیہ کو “مفاد پرست اور تنگ نظر” قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی والدہ کو اپنی زندگی کے فیصلوں کا “مینارِ رہنمائی” کہا۔

اگرچہ انہوں نے سیاست سے فی الحال کنارہ کشی کا اعلان کیا ہے، لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اگر پارٹی کو ضرورت پڑی تو وہ دوبارہ میدان میں آ سکتی ہیں۔ فی الحال وہ سماجی تحریکوں، مکالماتی فورمز اور ٹی وی پروگراموں میں سرگرم ہیں اور اپنے نظریاتی مشن کو سیاست سے باہر جاری رکھے ہوئے ہیں۔