چین ،ہسپانوی شاہی جوڑے کا مصروف دن،تعلقات مضبوط بنانے کے لیے نو معاہدوں پر دستخط

Screenshot

Screenshot

بیجنگ میں ہسپانوی بادشاہ فلیپ ششم اور ملکہ لیتیزیا کے سرکاری دورے کا دوسرا دن دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ بدھ کے روز کی سرگرمیاں سیاسی اور سفارتی لحاظ سے فیصلہ کن سمجھی جا رہی ہیں۔

ہسپانوی وزیرِ خارجہ خوسے مانوئل آلباریس خصوصی طور پر اسپین سے بیجنگ پہنچے تاکہ اس اہم موقع پر شاہی وفد کے ساتھ شریک ہوں۔ ان کے ساتھ وزیرِ معیشت کارلوس کُویپو بھی موجود ہیں۔ دن کا آغاز عظیم عوامی ہال کے مشرقی چوک میں سرکاری استقبال سے ہوا، جس کے بعد بادشاہ فلیپ ششم اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان دوطرفہ ملاقات ہوئی۔ اسی دوران ملکہ لیٹیزیا نے چین کی خاتونِ اول کے ہمراہ معذور افراد کے لیے خدمات کے مرکز کا دورہ کیا۔

دونوں ممالک کے درمیان نو معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن میں خارجہ امور، زراعت، سائنس، ثقافت اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔ یہ معاہدے اسپین اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ایک اور کڑی ہیں۔ اس سے قبل وزیرِاعظم پیدرو سانچیز کے دورہ چین اور شنگھائی (ستمبر 2024) کے دوران بھی متعدد معاہدے طے پائے تھے۔

اس موقع پر شاہی جوڑے نے تیان آن مین چوک میں پھولوں کی چادر بھی چڑھائی، جو چینی تاریخ میں بادشاہوں کے اعلان اور 1989 کی مشہور طلبہ تحریک کا مرکز رہا ہے۔

بادشاہ فلیپ ششم نے بعد ازاں چین کی اعلیٰ قیادت، جن میں نیشنل پیپلز کانگریس کے صدر ژاؤ لیجی اور وزیرِاعظم لی چیانگ شامل ہیں، سے ملاقاتیں کیں۔

شام کو عظیم عوامی ہال میں ضیافت کا اہتمام کیا گیا، جس کے بعد نیشنل سینٹر آف پرفارمنگ آرٹس میں اسپین کے تھیٹر رئیل کی آرکسٹرا نے زارزیولا (ہسپانوی اوپیرا) پیش کی، جو اس دورے کے سیاسی دن کا اختتامی اور ثقافتی لمحہ ثابت ہوا۔

دوسری جانب، چینی سرکاری میڈیا نے شاہی دورے کو نمایاں کوریج دی اور اسپین کو چین کا “یورپ میں بہترین دوست” قرار دیا۔ کچھ اخبارات نے خاص طور پر ملکہ لیٹیزیا کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ وہ “زیورات سے نہیں بلکہ اپنی دانش سے شخصیت کو نکھارتی ہیں”۔

چینی سوشل میڈیا پر بھی ملکہ اور ان کی بیٹیاں مقبول ہیں، خاص طور پر “ریڈ نوٹ” پلیٹ فارم پر ان کی تصاویر اور فیشن پر تبصرے عام ہیں۔ تاہم مقامی سطح پر بادشاہ فلیپ ششم زیادہ معروف نہیں، جیسا کہ ایک وی چیٹ گروپ میں کیے گئے سوال سے ظاہر ہوا، جہاں سات میں سے کسی نے بھی شاہی جوڑے کو پہچانا نہیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے