اسپین کی کرسمس لاٹری 2025،کون کھیل نہیں سکتا اور جیتنے کی صورت میں کن باتوں کا خیال ضروری ہے
Screenshot
کرسمس قریب آتے ہی اسپین بھر میں روایتی لاٹری کی گہماگہمی بھی شروع ہو گئی ہے۔ سڑکیں جلد ہی چراغاں ہوں گی، دکانوں کی کھڑکیاں سرخ اور سنہری رنگوں سے سجیں گی اور بازار نوگات اور شیرینی سے بھر جائیں گے۔ اسی موسم میں لاکھوں لوگ 22 دسمبر کو ہونے والی مشہور کرسمس لاٹری کے منتظر ہیں۔
اس لاٹری کا ٹکٹ خریدنا اسپین میں ایک گہری روایت ہے، لیکن قانون ہر کسی کو اس میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دیتا۔ اسپین کا قانون 13/2011 واضح طور پر بتاتا ہے کہ کن افراد کو لاٹری کھیلنے یا کسی بھی قسم کی جوئے بازی میں حصہ لینے سے روکا گیا ہے۔
قانون کے مطابق درج ذیل افراد لاٹری نہیں کھیل سکتے:
• 18 سال سے کم عمر افراد
• وہ لوگ جنہیں عدالت نے جوئے سے روک رکھا ہو
• وہ افراد جو اپنی درخواست پر خود کو جوئے کی سرگرمیوں سے خارج کروا چکے ہوں
• لوتریاس ای آپوئستاس دل ایستادو کے ڈائریکٹرز، شیئرہولڈرز اور مینیجرز
• لاٹری کے نظام کو چلانے والے ملازمین، ان کے شریک حیات یا پارٹنرز
• نیشنل گیمبلنگ کمیشن کے صدر، بورڈ ممبران اور ڈائریکٹرز، ان کے شریک حیات یا پارٹنرز
ملک بھر میں جب لوگ دسی مو خرید کر “ایل گوردو” جیتنے کی امید باندھتے ہیں، ان میں سے چند افراد صرف تماشائی بن کر رہ جاتے ہیں۔
جیتنے والوں کے لئے اصل آزمائش انعام ملنے کے بعد شروع ہوتی ہے۔ مالیاتی مشیر سرجی تورینس کے مطابق “لاٹری جیتنے والے 70 فیصد لوگ پانچ سال میں اپنا پیسہ کھو بیٹھتے ہیں۔”
ان کا سب سے پہلا مشورہ ہے کہ خبر کو خاموشی سے سنبھالیں۔ “زیادہ سے زیادہ احتیاط، اعلان کرنے کی ضرورت نہیں۔” اس کے بعد کسی بھی بڑے فیصلے سے پہلے کچھ وقت لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ٹیکس کے معاملے میں بھی احتیاط ضروری ہے۔ 40 ہزار یورو تک کی رقم ٹیکس سے مستثنیٰ ہے، اس کے بعد پوری رقم پر 20 فیصد ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ 4 لاکھ یورو جیتتے ہیں تو 40 ہزار مستثنیٰ ہوں گے جبکہ 3 لاکھ 60 ہزار یورو پر 20 فیصد یعنی 72 ہزار یورو ٹیکس لاگو ہوگا۔ یوں آپ کے پاس 3 لاکھ 28 ہزار یورو بچیں گے۔
ماہر مشورہ دیتے ہیں کہ قرضے اور رہن فوری طور پر ادا نہ کریں اور کسی بھی قدم سے پہلے آزاد مالیاتی رہنمائی ضرور لیں۔
چاہے آپ ٹکٹ خرید رہے ہوں یا صرف نتیجے کا انتظار کر رہے ہوں، قوانین اور ماہرین کی ہدایات ذہن میں رکھیں۔ جیتنا قسمت کی بات ہے، لیکن اسے سنبھال کر رکھنا سمجھ داری مانگتا ہے۔