ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچز کو L’Espresso نے ’’ سال کی بہترین شخصیت‘‘ قرار دے دیا، اٹلی میں غیر متوقع پذیرائی

Screenshot

Screenshot

اطالوی ہفت روزہ L’Espresso نے اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز کو’’ سال کی بہترین شخصیت‘‘ منتخب کر لیا ہے۔ میگزین نے انہیں یورپ میں سیاسی اور معاشی ماڈل کے طور پر پیش کیا ہے، جبکہ ایک تازہ سروے میں اطالوی عوام نے بھی انہیں پوپ لیون چہار دہم کے بعد سب سے زیادہ پسندیدہ بین الاقوامی قائد قرار دیا ہے۔

Censis نامی معتبر ادارے کے مطابق سانچیز کو 44.9 فیصد اطالوی پسند کرتے ہیں، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ محض 16 فیصد پر ہیں۔ پوپ 60.7 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہیں۔

پذیرائی صرف سروے تک محدود نہیں۔ L’Espresso نے اپنی تازہ اشاعت کے سرورق پر سانچیز کی پورے صفحے پر تصویر شائع کی ہے، جس کے ساتھ ایک تفصیلی انٹرویو بھی شامل ہے۔ اطالوی بائیں بازو نے طویل عرصے سے کسی مضبوط بین الاقوامی رہنما کی کمی محسوس کی ہے اور اب وہ سانچیز کو ایک ایسے رہنما کے طور پر دیکھ رہی ہے جو سماجی پالیسیوں اور عالمی معاملات، خصوصاً مشرقِ وسطیٰ کے معاملے پر، واضح موقف رکھتے ہیں۔ اس سے پہلے اسی کردار میں خوسے لوئیس رودریگز زاپاتیرو کو بھی بہت سراہا گیا تھا۔

دوسری طرف، وزیراعظم جارجیا میلونی کی قیادت میں اطالوی دائیں بازو سانچیز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور اپنے مخالفین کے بیانیے پر اس کے اثرات سے ناخوش ہے۔ میلونی نے ماضی میں ہسپانوی فیصلوں پر تنقید بھی کی ہے، جیسے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنا، اور نیٹو اجلاس میں دفاعی بجٹ کو 5 فیصد تک بڑھانے سے انکار۔

L’Espresso کے ڈائریکٹر ایملیو کیریلی کے مطابق فیصلہ سادہ ہے: ’’جہاں یورپ کی بڑی معیشتیں سست روی کا شکار ہیں، اسپین مسلسل ترقی کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ اسپین کا معاشی نمو 2023 میں 2.7 فیصد، 2024 میں 3.5 فیصد اور 2025 میں تقریباً 2.9 فیصد رہی، جو یورپی یونین کی بڑی معیشتوں میں سب سے بہتر ہے۔ ان کے مطابق میگزین کی ویب سائٹ پر بھی سانچیز اور ان کی حکومتی پالیسیوں میں نمایاں دلچسپی دیکھنے میں آئی۔

کیریلی نے سانچیز کے ان اقدامات کا بھی ذکر کیا جنہوں نے انہیں یورپ میں نمایاں کیا:

• ڈونلڈ ٹرمپ کے نیٹو بجٹ ultimatum کو مسترد کرنا

• ڈیجیٹل حقوق کے معاملے پر میٹا کو جوابدہ بنانا

• غزہ کی صورتحال کو ’’نسل کشی‘‘ قرار دینا اور اسرائیلی حکومت سے تعلقات منقطع کرنا

• یورپ سے اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدے پر نظرثانی کا مطالبہ

میگزین کے مطابق سانچیز صرف ایک قابل رہنما نہیں، بلکہ ایک ایسا حوالہ ہیں جو الجھی ہوئی یورپی سیاست میں راستہ دکھاتے ہیں۔

لا مونکولا میں دیے گئے انٹرویو میں سانچیز نے حکومتی کامیابیوں پر بات کی اور میڈرڈ کی سیاست کے گرد موجود تنازعات پر تفصیل میں جانے سے گریز کیا۔ اٹلی میں انہیں ملنے والی پذیرائی نے ایک بار پھر اس تاثر کو مضبوط کیا ہے کہ ’’غیر ملکی پاپا‘‘ کے طور پر وہ اطالوی بائیں بازو کے لیے ایک اہم شخصیت بن چکے ہیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے