الموسافیس کے میئر پر جنسی ہراسانی کا الزام، پارٹی عہدوں سے استعفیٰ مگر کونسلر کی حیثیت برقرار

Screenshot

Screenshot

الموسافیس (والنسیا) کے میئر تونی گونزالیز، جن پر جنسی ہراسانی کا الزام ہے، نے سوشلسٹ پارٹی (PSOE) میں اپنے تنظیمی عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم انہوں نے میئر اور کونسلر کا عہدہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گونزالیز نے بتایا ہے کہ انہوں نے پارٹی کو اپنی رکنیت عارضی طور پر معطل کرنے کی درخواست بھی دی ہے تاکہ وہ بغیر “پارٹی کو نقصان پہنچائے” اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا دفاع کر سکیں۔

ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں تونی گونزالیز نے کہا کہ یہ فیصلہ ان کے لیے نہایت تکلیف دہ ہے، لیکن اس سے انہیں ایک ایسی شکایت کے خلاف اپنی عزت کا دفاع کرنے میں مدد ملے گی جسے وہ جھوٹا قرار دیتے ہیں۔ ان کے بقول، پارٹی نے انہیں بہت کچھ دیا ہے، وہ دہائیوں سے اس کے رکن ہیں اور اسے دل کی گہرائیوں میں بسائے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ تونی گونزالیز کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت ایک خاتون سوشلسٹ کارکن نے پارٹی کے اس داخلی چینل کے ذریعے درج کرائی ہے جو مرکزی دفتر کے تحت کام کرتا ہے۔ اسی خاتون نے، جو ایک بلدیاتی ادارے میں ملازمت کرتی ہیں، میئر کے خلاف مبینہ طور پر کام کی جگہ پر ہراسانی کی ایک اور شکایت بھی دائر کی ہے۔

اپنے بیان میں گونزالیز نے کہا کہ وہ میئر کی حیثیت سے الموسافیس کے شہریوں کی خدمت جاری رکھیں گے، بلدیاتی گروپ میکسٹو کے تحت مقامی حکومت کی قیادت کریں گے اور اس منصوبے کو عملی جامہ پہنائیں گے جسے الموسافیس کے شہریوں نے انتخابات میں بھاری اکثریت سے حمایت دی تھی۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے