ایوب کی چونکا دینے والی کہانی: افریقہ سے ٹرک کے ٹائر کے سہارے کینیری جزائر تک کا سفر

ایوب نے حساب لگایا کہ وہ ایک ٹرک کے ٹائر اور کچھ فِنز (تیراکی کے پیڈل) کے ذریعے مراکش کے جنوب سے تیراکی کرتے ہوئے فُوئرٹیوینتورا (کینیری جزائر) پہنچ سکتا ہے۔ اس نے کھلے سمندر میں آٹھ دن گزارے، اور اس سفر میں اس کا ایک ساتھی بھی تھا، جسے اس نے اپنی آنکھوں کے سامنے مرتے دیکھا۔ اس کی کہانی اتنی ناقابل یقین لگ رہی تھی کہ جب اسے ریسکیو کیا گیا تو اسے یقین دلانے کے لیے اپنے سفر کی ویڈیوز دکھانی پڑیں۔ اس خبر کی تفصیلات ڈیویڈ خیمنیز نے ایک ویڈیو میں فراہم کی ہیں۔
تقریباً ایک سال پہلے، 7 جنوری 2024 کو، سالویمنٹو ماریٹیمو (سمندری ریسکیو سروس) نے اطلاع دی کہ انہوں نے فوئرٹیوینتورا کے جنوب مشرق میں 16 کلومیٹر کے فاصلے پر سمندر میں ایک نوجوان مغربی شخص کو ٹرک کے ٹائر پر بے حال پایا۔ وہ دعویٰ کر رہا تھا کہ وہ تیراکی کرتے ہوئے تارفایا (مراکش) سے نکلا تھا، جو اس مقام سے 100 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر ہے۔ اس کی کہانی اتنی ناقابل یقین تھی کہ ہنگامی سروس کے اہلکاروں کو بھی شبہ ہوا، یہاں تک کہ اس نے انہیں اپنے موبائل میں محفوظ ویڈیوز دکھائیں، جو اب انفورماتیووس ٹیلیسینکو پر بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔
دوران سفر اپنے دوست کو کھو دیا
ایوب اس سے پہلے دخلا (مغربی صحارا کے جنوب) میں ماہی گیری کر کے اپنا گزر بسر کر رہا تھا، مگر جب مراکشی حکام نے اس علاقے میں نگرانی سخت کر دی اور ماہی گیروں کے خلاف کارروائیاں شروع ہو گئیں، تو اس کا روزگار خطرے میں پڑ گیا۔
ایوب اور اس کے دوست موسین نے تارفایا سے سفر کا آغاز کیا، ہر ایک اپنے اپنے ٹرک کے ٹائر پر سوار تھا۔ ان کا مقصد تقریباً 80 کلومیٹر طویل سمندری فاصلہ عبور کرنا تھا۔ ایوب کی موبائل ویڈیوز میں موسین کو آرام کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں وہ “V” کا نشان بنا کر فتح کا اظہار کر رہا ہے۔
مگر چھٹے دن، جب کھانے پینے کی چیزیں ختم ہو گئیں، تو موسین نڈھال ہو گیا اور وہم و گمان میں مبتلا ہونے لگا۔ وہ پانی میں گر گیا، لیکن ایوب نے کسی طرح اسے اپنے ٹائر پر واپس کھینچ لیا۔ اس نے اپنے دوست کو ہوش میں لانے کی کوشش کی، مگر کچھ ہی دیر میں موسین اس کی بانہوں میں دم توڑ گیا۔ اب ایوب بالکل تنہا تھا اور خود بھی زندگی کی آخری حدوں تک پہنچ چکا تھا۔
معجزانہ بچاؤ
آخرکار، سالویمنٹو ماریٹیمو کی ایک کشتی نے اسے فوئرٹیوینتورا کے جنوب مشرق میں تقریباً 16 کلومیٹر کے فاصلے پر پایا۔ وہ خوفزدہ اور شدید کمزور حالت میں تھا، لیکن اسے زندہ بچا لیا گیا۔ پہلے اسے پُوئرتو دل روزاریو لے جایا گیا، پھر ایک مہاجر مرکز میں مُرسیہ بھیج دیا گیا۔ تین ماہ پہلے وہ نیپلز (اٹلی) منتقل ہو گیا، جہاں وہ یورپ میں بہتر زندگی کے خواب کو حقیقت بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
مگر اس کامیابی کے پیچھے وہ غم ہے جو ہمیشہ اس کے ساتھ رہے گا—ایک ایسا دوست جسے وہ کبھی واپس نہیں لا سکے گا۔